لاہور (این این آئی) دل کو خون کی رسد اور طلب کے توازن میں فرق کی وجہ سے انجائنا اور دل کا پٹھہ مردہ ہو جانے پر ہارٹ اٹیک ہو جاتا ہے، ہارٹ اٹیک تین قسم کا ہوتا ہے،مائنر، میجر، میسوتیسری قسم موت کا سبب بنتی ہے، دل کے امراض کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں تفکرات، ٹینشن، معاشی بدحالی، خون میں آکسیجن کی کمی، لو اور ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور غذائی بے احتیاطی شامل ہیں۔
طب یونانی، ہو میو پیتھی اور قانون مفرد اعضاء طریقہ علاج میں اس کا کامیاب علاج موجود ہے۔ان خیالات کا اظہار حکیم ظفر علی عباسی، حکیم محمد عبداللہ ابوبکر رفیق، پروفیسر حکیم محمد اسحاق سلطان، پروفیسر حکیم محمد شفیع طالب قادری، پروفیسر حکیم محمد اصغر، حکیم ڈاکٹر شبیر احمد راں، حکیم عنصر اقبال، حکیم رانا محمد احمد، حکیم ملک مشتاق احمد قادری، حکیم محمد افضل میو، حکیم مشتاق احمد بھٹی اور ڈاکٹر محمد اسلم بھٹی نے صابر شاہین فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ہارٹ اٹیک وجوہات، اسباب اور علاج کے موضوع پر مدنی بیت الحکمت عقب حمایت اسلام ڈگری کالج برائے خواتین چوک یتیم خانہ لاہور میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس کی صدارت حکیم محمد رفیق شاہین نے کی انہوں نے بتایا کہ دل کو جب آکسیجن اور خون پورا نہیں جاتا جسکی وجہ سے دل فاسد مادے خارج نہیں کر پاتا جس سے دل کا کچھ حصہ ڈیڈ ہو جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ 95% ہارٹ اٹیک جسم کے بائیں طرف ہوتا ہے جس کی وجہ شریان کا سکڑ جانا اور کلاٹ بننا ہوتا ہے کلاٹ دس سے بیس سال میں بنتے ہیں جس کی بڑی وجہ کولیسٹرول ہے اور کولیسٹرول چکنائی کی وجہ سے بڑھتا ہے ڈالڈا گھی اور بازاری آئل کی وجہ سے کولیسٹرول بڑھ رہا ہوتا ہے جبکہ دیسی گھی کا استعمال بہترین ہے اس سے کولیسٹرول نہیں بڑھتا انہوں نے بتایا کہ کولیسٹرول 100 سے200 تک ہوتا ہے جب کے نارمل 150 ہوتا ہے انہوں نے بتایا کہ فطرت کی طرف آنے سے ہارٹ اٹیک نہیں ہو سکتا ہم 35 منٹ واک اور غذا پر کنٹرول کر کے ہارٹ اٹیک سے بچ سکتے ہیں ۔ اجلاس میں پروفیسر حکیم فرحان حنیف، حکیم عبدالغفور رانا، حکیم میاں محمد خلیل، حکیم عرفان شاہد، حکیم ساجد قادری، حکیم مقصود عالم اور حکیم میاں عتیق الرحمن سمیت اطباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔