اسلام آباد( آن لائن )معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں مناسب تبدیلی نہ آنے کی وجہ سے مارکیٹ سے غائب ہو جاتی ہیں اور بلیک میں ملنے لگتی ہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ
ہم ادویات ساز کمپنیوں کے دبائومیں نہیں آئے، ادویات کے حوالے سے نئی پرائسنگ پالیسی پر کام کر رہے ہیں، فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت اور ڈریپ کا کام ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانا بھی ہے، ہم نے ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں، بڑھتی ادویات کی قیمتوں کی لسٹ ویب سائٹ پر لگائی جائے گئی، انہوں نے کہا کہ صحت سے متعلق تمام اداروں میں اصلاحات لارہے ہیں۔جن دوائوں کا ذکر ہو رہا ہے وہ سستی لائف سیونگ اور پرانے فارمولے پر ہیں ،معاون خصوصی نے کہا کہ ان وجوہات کی وجہ سے ضروری تھا کہ ادویات کی قیمتیں ایسی ہوں جو سب کی پہنچ میں ہو، وہ ادویات جو لوگوں کو مہنگی مل رہی تھی اب مناسب وقت میں دستیاب ہو گئی ہیں. انہوں نے کہا کہ حکومت اور ڈریپ کا کام دوائوں کی دستیابی کو یقینی بنانا بھی ہے مارکیٹ میں ناپید ادویات کو تھوڑے سے اضافے کی ضرورت تھی، ہم نے ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جولائی میں حکومت نے ادویہ ساز کمپنیوں کو قیمتوں میں 7 سے 10 فیصد اضافہ کرنے کی اجازت دی تھی.ڈریپ کی ڈرگ پرائسنگ پالیسی میں ترمیم کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا تھا پالیسی میں ترمیم وفاقی حکومت اورڈریپ کی پالیسی بورڈ کی
منظوری وسفارش پر کی گئی، ادویہ ساز کمپنیوں اور امپورٹرز کو بنیادی ادویات کی قیمتوں میں 7 فیصد جبکہ دیگر ادویات کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے کی اجازت دی گئی تھی. نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا تمام ادویات کی قیمتوں میں 7.3410 فیصد اضافہ کی اجازت دی گئی۔
ادویہ ساز کمپنیوں اور امپورٹرز کو ریٹیل پرائس میں اضافے کے شواہد ڈریپ میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر کمپنی کے سی ای او کے دستخط بھی ہونے لازم ہیں.ریٹیل پرائس میں اضافے کے شواہد ڈریپ میں جمع نہ کرانے والی ادویہ ساز کمپنیاں و امپورٹرز کی نئی قیمتوں
کو تسلیم نہیں کیا جائے اور تمام پیش کردہ ثبوت درست ہونے پر ایک ماہ میں قیمتیں مقرر کرنے کی منظوری دی گئی تھی. نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے مطابق ہر سال وزارت صحت کرے گی جبکہ ہارڈ شپ کیسز کے لیے درخواستوں کو 120 دنوں میں نمٹایا جائے گا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت کیا گیا تھا۔