ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا؟ شدید ردعمل پر حکومت نے اپنا موقف عوام کے سامنے رکھ دیا

datetime 24  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں مناسب تبدیلی نہ آنے کی وجہ سے مارکیٹ سے غائب ہو جاتی ہیں اور بلیک میں ملنے لگتی ہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ

ہم ادویات ساز کمپنیوں کے دبائومیں نہیں آئے، ادویات کے حوالے سے نئی پرائسنگ پالیسی پر کام کر رہے ہیں، فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت اور ڈریپ کا کام ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانا بھی ہے، ہم نے ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں، بڑھتی ادویات کی قیمتوں کی لسٹ ویب سائٹ پر لگائی جائے گئی، انہوں نے کہا کہ صحت سے متعلق تمام اداروں میں اصلاحات لارہے ہیں۔جن دوائوں کا ذکر ہو رہا ہے وہ سستی لائف سیونگ اور پرانے فارمولے پر ہیں ،معاون خصوصی نے کہا کہ ان وجوہات کی وجہ سے ضروری تھا کہ ادویات کی قیمتیں ایسی ہوں جو سب کی پہنچ میں ہو، وہ ادویات جو لوگوں کو مہنگی مل رہی تھی اب مناسب وقت میں دستیاب ہو گئی ہیں. انہوں نے کہا کہ حکومت اور ڈریپ کا کام دوائوں کی دستیابی کو یقینی بنانا بھی ہے مارکیٹ میں ناپید ادویات کو تھوڑے سے اضافے کی ضرورت تھی، ہم نے ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جولائی میں حکومت نے ادویہ ساز کمپنیوں کو قیمتوں میں 7 سے 10 فیصد اضافہ کرنے کی اجازت دی تھی.ڈریپ کی ڈرگ پرائسنگ پالیسی میں ترمیم کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا تھا پالیسی میں ترمیم وفاقی حکومت اورڈریپ کی پالیسی بورڈ کی

منظوری وسفارش پر کی گئی، ادویہ ساز کمپنیوں اور امپورٹرز کو بنیادی ادویات کی قیمتوں میں 7 فیصد جبکہ دیگر ادویات کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے کی اجازت دی گئی تھی. نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا تمام ادویات کی قیمتوں میں 7.3410 فیصد اضافہ کی اجازت دی گئی۔

ادویہ ساز کمپنیوں اور امپورٹرز کو ریٹیل پرائس میں اضافے کے شواہد ڈریپ میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر کمپنی کے سی ای او کے دستخط بھی ہونے لازم ہیں.ریٹیل پرائس میں اضافے کے شواہد ڈریپ میں جمع نہ کرانے والی ادویہ ساز کمپنیاں و امپورٹرز کی نئی قیمتوں

کو تسلیم نہیں کیا جائے اور تمام پیش کردہ ثبوت درست ہونے پر ایک ماہ میں قیمتیں مقرر کرنے کی منظوری دی گئی تھی. نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے مطابق ہر سال وزارت صحت کرے گی جبکہ ہارڈ شپ کیسز کے لیے درخواستوں کو 120 دنوں میں نمٹایا جائے گا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…