جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

پاکستان کا وہ شہر جہاں کرونا وائرس تیزی کیساتھ پھیلنے لگا ، مریضوں کی تعداد عروج پر پہنچ گئی

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(این این آئی)صوبائی وزیر آبپاشی و عشر زکواۃ اور فوکل پرسن برائے کورونا وائرس ضلع لاڑکانہ سہیل انور سیال نے اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ لاڑکانہ میں کورونا کے 14 افراد صحتیاب ہوچکے جن میں 13 تبلیغی اور ایک شہری شامل ہے لیکن اس کے باوجود لاڑکانہ میں کورونا وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے نتیجے میں ایک فوتگی بھی ہوئے، انہوں نے کہا کہ فوت ہونے والے

روشن کنبھر کے 15 لواحقین بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں، کچھ پازیٹو آنے والے متاثرین ضلعی انتظامیہ کو آگاہ نہیں کرتے جو خطرناک بات ہے، اس وقت بھی لاڑکانہ میں روزانہ کے بنیاد پر 16 سے 17 کیسز پازیٹو آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ چن روز قبل لاڑکانہ کا رہائشی کورونا پازیٹو شخص کراچی سے یہاں رشتہ داروں کے ساتھ ملنے آیا جس کے بعد ان سے رابطے میں رہنے والوں کے سیمپل لیے گئے ہیں اللہ نہ کرے کہ ان کے ٹیسٹ پازیٹو آئیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑھے لکھے لوگ کورونا وائرس پازیٹو آنے کے بعد نہیں سوچتے اور ایسے ہی اپنے رشتہ داروں کے ساتھ میل جول رکھتے ہیں جنہیں احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ تنقید چل رہی ہے کہ لاک ڈائون کو ختم کرکے کاروبار اور ٹرانسپورٹ کو کھولا جائے لیکن لاڑکانہ میں صورتحال خراب ہے اس لیے یہ ممکن نہیں، صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ جن ممالک میں کیسز کم ہوئے ہیں وہاں کاروبار کھولا گیا ہے اگر ہمارے ہاں کرونا وائرس پر کنٹرول کیا گیا تو یہاں بھی کاروبار کھل سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اگر کورونا وائرس سے احتیاط نہیں کریں گے تو اس کی سزا ہمارے پیارے اور پڑوسی بھگتیں گے، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے گھروں تک محدود رہیں تاکہ لاک ڈائون کو کامیاب بناکر عام زندگی کو معمولات پر لایا جاسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…