منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

ہمارے ارگرد ایسے افراد کی کمی نہیں جو مذاق یا کسی بھی وجہ سے اکثر جھوٹ بولنے کے عادی ہوتے ہیں

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی شخص کا جھوٹ پکڑنا بظاہر تو بہت مشکل یا لگ بھگ ناممکن سمجھا جاسکتا ہے اور ہمارے ارگرد ایسے افراد کی کمی نہیں جو مذاق یا کسی بھی وجہ سے اکثر جھوٹ بولنے کے عادی ہوتے ہیں۔ جھوٹ کو پکڑنا اتنا آسان کام تو نہیں مگر کوشش کی جائے تو بہت زیادہ مشکل بھی نہیں۔ امریکی فورس ایف بی آئی کے اسپیشل ایجنٹ ڈیوڈ شاویز نے ایک تقریب کے دوران کہا۔

لوگوں کے چہرے تاثرات، باڈی لینگویج اور بولنے کے انداز سے اندازہ یا بتایا جاسکتا ہے کہ کب کون جھوٹ بول رہا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے کچھ عادات یا چیزیں بھی بتائیں جن کی مدد سے لوگ کسی کے جھوٹ کو پکڑنے کی کوشش کرسکتے ہیں اور کسی دھوکے سے بچ سکتے ہیں۔ جھوٹے افراد کسی سوال کے تمام الفاظ کو دہرا دیتے ہیں۔ جھوٹے افراد اپنی دیانت پر حد سے زیادہ زور دینے کے لیے مختلف جملے استعمال کرتے ہیں جیسے ‘ آپ کو سچ بتانے کے لیے ‘، ‘ایمانداری تو یہ ہے’ یا ‘ قسم سے’ وغیرہ وغیرہ۔ ایسے افراد اپنی بات لمبے جملوں میں پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا مختصر کی جگہ طویل وضاحت پیش کرتے ہیں۔ جھوٹے افراد کی آنکھیں یہاں وہاں حرکت کررہی ہوتی ہیں جس کی وجہ ان کے اندر کی بے اطمینانی ہوتی ہے۔ جھوٹے افراد جھوٹ بولنے کے تناﺅ کے پیش نظر بہت زیادہ تیزی سے پلکیں جھپکاتے ہیں جیسے یاک سیکنڈ میں پانچ سے چھ بار۔ وہ افراد اپنے گالوں یا چہرے کو بہت زیادہ چھونے لگتے ہیں، جیسے تھوڑی کو مسلنا یا کسی اور چیز کو چھیڑنا وغیرہ۔ کچھ افراد جھوٹ بولتے ہوئے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بھی دیکھتے ہیں پلک تک نہیں جھپکاتے جو غیرفطری عمل ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی سے کوئی سوال پوچھے اور وہ اچانک ہی سر کو حرکت دے تو اس بات کا امکان زیادہ ہے کہ وہ جھوٹ بولنے والا ہے، ایسے افراد اپنے سر پیچھے یا آگے کی جانب جھکا دیتے ہیں یا سائیڈ پر ٹیڑھا کرلیتے ہیں۔ لوگ جھوٹ کیوں بولتے ہیں؟ ایسے افراد کے سانس لینے کا عمل بھی تبدیل ہوتا ہے اور جھوٹ بولنے والے کی سانسیں ہوسکتا ہے بھاری ہوجائیں، جو کہ ریفلکیس ایکشن ہوتا ہے، جب سانس کا عمل بدلتا ہے تو کندھے اوپر کی جانب جبکہ آواز دھیمی ہوجاتی ہے، سانس کے نظام میں تبدیلی درحقیقت نروس اور کشیدگی کا اثر ہوتا ہے۔ اکثر افراد نروس ہونے کے بعد جسمانی طور پر مضطرب یا حرکت کرنے لگتے ہیں مگر کچھ افراد افراد جھوٹ بولتے وقت جسمانی طور پر بالکل ساکت ہوجاتے ہیں، ایسا ان کا جسم ممکنہ ردعمل سے نمٹنے کے لیے کررہا ہوتا ہے۔ دوسری جانب جھوٹ بولنے کے دوران کچھ افراد اپنی ٹانگوں کو بار بار حرکت دینے لگتے ہیں کیونکہ وہ جھوٹ بولتے ہوئے نروس اور عدم اطمینان محسوس کررہے ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…