جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رات کو نیند نہ آنے کی وجہ یہ تو نہیں؟

datetime 6  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کیا آپ کو رات کو سوتے وقت اکثر کروٹیں بدلنا پڑتی ہیں ؟ اگر ہاں تو ہوسکتا ہے کہ اس کی ایک خوفناک وجہ ہو یا یوں کہہ لیں ایک کروڑ وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جی ہاں آپ کا بستر ایک کروڑ ڈسٹ مائیٹس کا گھر ہوسکتا ہے جو کہ سننے میں کچھ زیادہ اچھا نہیں لگے مگر اچھی کبر یہ ہے کہ ان سے نجات کافی آسان ہے۔ یہ ننھے کیڑے کیوں جگائے رکھتے ہیں۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر آپ ڈسٹ مائیٹس سے الرجک ہوسکتے ہیں، اگر ایسا ہو تو اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ رات کو اچھی نیند کا حصول کافی مشکل ہوجاتا ہے۔ ڈسٹ مائیٹ الرجی کی علامات میں اکثر بار بار چھینکیں آنا، کھانسی، دوران نیند خرخراہٹ، سانس گھٹنا، پلکوں کا ورم، ناک بند ہونا، سینے میں کھچاﺅ، سانس لینے میں مشکل اور آنکھوں سے پانی بہنا قابل ذکر ہیں۔ اگر آپ کو ان میں سے کوئی علامت جانی پہچانی لگ رہی ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے تصدیق کریں کیا واقعی آپ کو الرجی ہے۔ اگر آپ کو الرجی نہیں بھی ہو، تو بھی ڈسٹ مائیٹس کے نتیجے میں سانس لینے کے مسائل کا خطرہ اس وقت دوران نیند بڑھتا ہے جب آپ کو دمہ ہو۔ ان سے نجات کیسے ممکن ہے؟ اگر تو آپ کئی، کئی ماہ تک بستر کی چادر بدلنے کے عادی نہیں تو اب اس عادت کو بدل دیں، کیونکہ یہ چادر ہفتے میں ایک بار دھونی چاہئے۔ نیند کے دوران پسینہ، جسمانی تیل وغیرہ خارج ہوتے رہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ چادر پر تھوک، پیشاب اور فضلے وغیرہ کے آثار مل جاتے ہیں، اور یہ سب ڈسٹ مائیٹس کی نشوونما بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔ ویسے بستر کی چادر کو ہر ہفتے دھونا ہی کافی نہیں، درست طریقے سے دھونا زیادہ ضروری ہے۔ یعنی بہت زیادہ گرم یا انتہائی ٹھنڈا ماحول ڈسٹ مائیٹس کو مار دیتا ہے، مگر چونکہ فریزر میں رکھنے سے پسینے اور جلد کے ذرات کو صاف نہیں کیا جاسکتا، تو گرم پانی سے ہی چادر کو دھونا چاہئے، تاہم ایسا کرنے سے پہلے چادر پر دیئے گئے لیبل پر ہدایات کو بھی ضرور دیکھیں۔ گزشتہ سال ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دن بھر میں اوسطاً ہر انسان سے 500 ملین خلیات کا اخراج ہوتا ہے جبکہ دیگر اجزاءبھی رات بھر بستر کی چادر پر جمع ہوتے رہتے ہیں جن میں سے ڈسٹ مائٹس انسانی مردہ خلیات کو کھانا پسند کرتے ہیں۔ اگر چادر کو ہر ہفتے نہ دھویا جائے تو آپ خود کو سنگین وائرس اور انفیکشن کے خطرے کی زد میں لارہے ہوتے ہیں۔ جن میں جلد یا زخم کا انفیکشن، پیشاب کی نالی کی سوزش، نمونیا اور دوران خون کا انفیکشن قابل ذکر ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…