منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انسانی پسلیوں کے بارے میں چند دلچسپ حقائق

datetime 2  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پسلیاں ایک پنجرے کی طرح آپ کے دھڑ کو سینے کی ہڈی سے منسلک کرکے پھیپھڑوں، دل، تلی اور جگر کے بیشتر حصے کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ سینے کے گڑھے کی ساخت میں مدد فراہم کرتی ہیں، جو کہ سانس لینے میں معاونت کرتا ہے۔ پسلیاں ایک طرف تو تحفظ فراہم کرتی ہیں، دوسری دوسری جانب اگر وہ بری طرح ٹوٹ جائیں تو اعضاء

میں گھس کر جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ یہاں آپ پسلیوں کے بارے میں چند حیرت انگیز حقائق جان سکیں گے جن سے اکثر افراد واقف نہیں ہوتے۔ انسانی جِلد کے یہ دلچسپ حقائق جانتے ہیں پسلیاں بالٹی کے ہینڈل کی طرح کام کرتی ہیں پسلیاں سینے کو سانس لینے کے دوران پھیلنے کی سہولت فراہم کرتی ہیں، ان کے افعال کسی بالٹی کے ہینڈل کی طرح ہوتے ہیں جو کہ سانس لینے پر اوپر کی جانب سوئنگ کرتی ہے، جس سے سینے میں گڑھا پھیلتا ہے، یہ گڑھا پھیلنے سے سانس لینا آسان ہوتا ہے۔ تین اقسام کی پسلیاں انسانی ڈھانچے میں پسلیوں کے 12 جوڑے ہوتے ہیں (یعنی مجموعی طور پر 24 پسلیاں) جو کہ دھڑ کے اوپر سے نیچے کی جانب ہوتی ہیں۔ ایک سے 7 نمبر تک کی پسلیوں کو ‘حقیقی پسلیاں’ سمجھا جاتا ہے جو کہ ریڑھ کی ہڈی سے براہ راست سینے سے منسلک ہوتی ہیں، 8 سے 10 نمبر کی پسلیوں کو ‘مصنوعی پسلیاں’ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ براہ راست منسلک نہیں ہوتیں، مگر کرکری ہڈیاں سینے سے جڑی ہوتی ہیں، 11 اور 12 نمبر پسلیاں ‘تیرتی پسلیاں’ ہیں، کیونکہ وہ صرف کمر میں ریڑھ کی ہڈی سے منسلک ہوتی ہیں اور ان کا حجم بہت چھوٹا ہوتا ہے۔ خواتین کی پسلیاں مردوں سے زیادہ؟ عیسائی مذہب میں ایک کہانی بیان کی جاتی ہے کہ خواتین میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ پسلیاں ہوتی ہیں، مگریہ درست نہیں۔ درحقیقت مردوں یا خواتین کی پسلیوں کی تعداد میں کوئی فرق نہیں، ہر ایک میں ہی 12 پسلیوں کا جوڑا ہوتا ہے۔

تاہم خواتین کی پسلیاں حجم میں مردوں کے مقابلے میں 10 فیصد چھوٹی ہوتی ہیں۔ مگر کچھ افراد میں زیادہ پسلیاں ہوسکتی ہیں بہت کم کیسز میں، جس کا صنف سے کچھ لینا دینا نہیں، کسی انسان میں پسلیوں کا ایک اضافی جوڑا یعنی 13 پیئر ہوسکتے ہیں، کسی گوریلا کی طرح، یہی وجہ ہے کہ ان اضافی پسلیوں کو گوریلا ریب کہا جاتا ہے۔ کھلاڑیوں میں پسلیاں ٹوٹنے کا خطرہ زیادہ کشتی رانی، بیس بال

، ویٹ لفٹر، گولفرز، والی بال پلیئرز اور ڈانسرز وغیرہ میں پسلیوں کے فریکچر کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ چھینک سے پسلی ٹوٹ سکتی ہے؟ ویسے تو پسلیاں ٹوٹنے کا خطرہ کسی حادثے جیسے سخت فٹ بال ٹکرا جانے یا گاڑی کے حادثے کی وجہ سے بڑھتا ہے، مگر کبھی کبھار پسلی کا فریکچر چھینک یا کھانسی سے بھی ہوجاتا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے پسلیوں سے منسلک سینے کے مسلز پر دباﺅ بڑھتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…