اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سونے کے لیے لیٹے ہیں مگر نیند کا نام و نشان نہیں اور کروٹیں بدلنے پر مجبور ہیں؟ اگر ہاں تو ایسا اکثر ہونا ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے کی جانب اشارہ کررہا ہوتا ہے۔یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
چائنا میڈیکل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق رات کو اکثر بے خوابی کا شکار ہونا دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جن لوگوں کو رات کو سونے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے، ان میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ 27 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق مردوں کے مقابلے میں خواتین میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ جنیاتی طور پر ان میں بے خوابی کا شکار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔اس سے قبل بے خوابی اور ناقص صحت کے درمیان تعلق کی نشاندہی تو ہوچکی تھی مگر امراض قلب سے اس کا تعلق واضح طور پر سامنے نہیں آسکا تھا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ بے خوابی بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے جبکہ میٹابولزم بھی بدلتا ہے جس سے خون کی شریانوں سے متعلق امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔اس تحقیق کے دوران ڈیڑھ لاکھ افراد ہونے والی پرانی تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ بے خوابی کے شکار ہوتے ہیں ان میں شریانوں سے متعلق امراض سے موت کا خطرہ 11 فیصد زیادہ ہوتا ہے جبکہ اٹھنے کے بعد تازہ دم ہونے کا احساس نہ ہونا یہ خطرہ 18 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نیند کے مسائل کافی عام ہوتے ہیں جس پر لوگوں کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ نیند جسمانی نظاموں میں بہتری کے لیے بہت ضروری ہے۔