ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

نظر تیز کرنے کا وہ نسخہ جو زرا بھی مشکل نہیں

datetime 2  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ویسے تو کہا جاتا ہے کہ اچھی بینائی کے لیے گاجروں کا استعمال بہترین ہے مگر مالٹے کھانا بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔کنگز کالج لندن کی تحقیق کے مطابق وٹامن سی سے بھرپور پھل اور سبزیوں کو کھانے کی عادت بینائی کے مختلف مسائل سے بچنے کے لیے موثر ہے۔تحقیق کے مطابق وٹامن سی سے بھرپور پھل اور سبزیاں جیسے مالٹے، اسٹرابریز، آلو، سرخ اور سبز مرچیں وغیرہ کھانے سے آنکھوں کے موتیے کے مرض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔محققین کے مطابق سادہ غذائی عادات میں تبدیلی جیسے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بڑھانا موتیے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔موتیے کے نتیجے میں آنکھوں کے لینس دھندلے ہوجاتے ہیں اور بینائی متاثر ہوتی ہے اور یہ مرض دنیا بھر میں بہت عام ہے۔تاہم وٹامن سی سے بھرپور غذا کا استعمال موتیے کے مرض کا خطرہ 10 برسوں میں 33 فیصد تک کم کردیتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ آنکھوں کے لینس میں جو سیال ہوتا ہے اس میں وٹامن سی کی مقدار بڑھنے سے قرینے کو دھندلے پن سے تحفظ ملتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انسانی جسم وٹامن سی نہیں بناتا لہذا ہمیں اس وٹامن کے لیے غذا پر انحصار کرنا پڑتا ہے اور سپلیمنٹس کے مقابلے میں پھلوں یا سبزیوں کی صورت میں وہ زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔یہ تحقیق طبی جریدے جرنل اوف تھیلمالوجی میں شائع ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…