تنزانیہ (نیوز ڈیسک) تربیت یافتہ چوہا صرف 20 منٹ میں 100 نمونوں کو سونگھ کو بتاسکتا ہے کہ اس مریض کو ٹی بی ہے یا نہیں۔ تفصیلات کے مطابق افریقہ میں پائے جانے والے بڑے چوہے بہت کامیابی سے زمین میں چھپی بارودی سرنگیں سونگھ کر شناخت کرلیتے ہیں لیکن اب انہیں ٹی بی (تپ دق) کا مرض شناخت کرنیکے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے ہر سال 20 لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔بیلجیئم کی ایک غیرسرکاری تنظیم نے امریکی فنڈنگ کے بعد اب تک 50 چوہوں کو ٹی بی شناخت کرنے کی خصوصی تربیت دی ہے۔ اس کے لیے خاص چوہوں کی پیدائش کے چار ہفتے بعد ان کی تربیت شروع ہوجاتی ہے۔ ان چوہوں کو انسانوں میں جانے اور ان سے گھل مل جانے کی تربیت دی جاتی ہے۔ عام لیبارٹری میں کسی مریض کے تھوک اور فضلے میں ٹی بی کی شناخت کرنے میں چار روز لگ جاتے ہیں لیکن ایک تربیت یافتہ چوہا صرف 20 منٹ میں 100 نمونوں کو سونگھ کو بتاسکتا ہے کہ اس مریض کو ٹی بی ہے یا نہیں۔این جی او نے 3 لاکھ سے زائد نمونوں کی شناخت کی اور مزید 36 ہزار انفیکشن کو روکنے میں مدد دی۔ اس کے لیے درجنوں کلینک کا اشتراک حاصل ہے۔ تنزانیہ میں یہ مرض بہت عام ہے لیکن اس کی شناخت کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے۔ تنزانیہ میں ٹی بی اور جزام پروگرام کی ماہر خاتون ڈاکٹر کا کہنا ہے چوہوں سے ٹی بی کی شناخت اور علاج میں بہت مدد ملے گی۔ٹیسٹ سے ظاہر ہے کہ انسانی تھوک کے نمونوں میں اگر ٹی بی کے جراثیم ہوں تو چوہے سیکنڈوں میں اسے پہچان لیتے ہیں۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے چوہوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر ٹی بی کے مریضوں کی شناخت ممکن ہے۔ اب اسے تنزانیہ کے جیلوں اور غریب علاقوں میں آزمایا جائے گا جہاں پوری دنیا کے جیلوں کے مقابلے میں ٹی بی مریضوں کی تعداد 10 گنا زائد ہے۔