کراچی(نیوز ڈیسک )کراچی میں سرما کے اختتام پر موسم گرما شروع ہورہا ہے موسم کی اس تبدیلی کے اثرات شہریوں پر پڑتے ہیں جس میں ڈائریا، ہیضہ اورگیسٹرو کا مرض جنم لیتا شہری بدلتی ہواو¿ں اور درجہ حرارت سے متاثر ہوتے ہیں اس موسم میں نزلہ زکام اور کھانسی بھی متاثر کررہی ہوتی ہے۔ماہرین طب نے بتایا ہے کہ موسم گرمااور تیز دھوپ میں انسان کے جسم کے درجہ حررات میں اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ پسینے کی صورت میں انسانی جسم کی نمکیات گرمی میں زیادہ ضائع ہوتی ہیں جس سے انسانی جسم میں پانی کی شدید کمی واقع ہوتی ہے اور ایسی صورت میں متاثرہ افراد کو ہیٹ اسٹروک ہوسکتا ہے جبکہ سر میں درد، چکر آنا ، قے کی علامات بھی سامنے آتی ہیں ، ایسی صورت میں متاثرہ افرادکوگھرکے معمولی ٹھنڈے مشروبات کے ساتھ پانی بھی پلانا چاہیے، شدید گرمی میں جسم سے پسینہ زیادہ نکلتا ہے لہذا بچوں سمیت بڑے افراد اور خواتین کو پانی زیادہ پینا چاہیے والدین اسکول جانے والے بچوں کو بھی گھر کا پانی بوتل میں دیں۔والدین بچوں کوسکول کے اطراف فروخت ہونے والی آئس کریم، قلفی اور گولے گنڈے سے سختی سے منع کریں کیونکہ اس میں آلودہ پانی کی برف اور مختلف کیمیکلز کے رنگ استعمال ہوتے ہیں جس سے بچوں کو گلے اور سینے کے امراض لاحق ہوجاتے ہیں، ٹھیلوں پر فروخت ہونے والے رنگ برنگے مشروبات دھوپ میں رکھے ہوتے ہیں جس میں مختلف بیکٹریا پلتے ہیں، بیکٹریا میٹھی اشیا میں تیزی سے نشوونما پاتے ہیں جس سے ڈائریا اور ہیضہ ہوسکتا ہے، شہری موسم بدلتے دوران تیز مصالحے دار کھانوں سے اجتناب کریں، گرم موسم میں گھر کے تیار کردہ ہلکے کھانے صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں کچھ ہفتوں بعد آنے والی شدید گرمی میں کھانوں میں دہی، لیموں کا استعمال مفید ہوتا ہے۔