اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

خوش مزاج خواتین کا د ل مضبوط ہوتاہے

datetime 13  مارچ‬‮  2015 |

 اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) ہنسنا زندہ دل افراد کی شخصیت کا خاصہ ہوتاہے۔ ہمارے یہاں اگر خواتین خوش مزاج ہوں یا ہنسنے والی ہوں توا نہیں فوراًً یہ کہہ کر ٹوک دیا جاتاہے کہ زیادہ مت ہنسو بعض دفعہ زیادہ ہنسی کو خلاف ادب بھی سمجھا جاتا ہے۔ لیکن حالیہ تحقیق کے مطابق زندگی کے روشن پہلو دیکھنے والی اور خوش مزاج خواتین کا دل مضبوط ہوتاہے۔ ان خواتین میں دل کے حملوں یا موت کے خطرات سنجیدہ یا رنجیدہ رہنے والی خواتین کی بہ نسبت کم ہوتے ہیں۔ یونیوسٹی آف پیٹس برگ کے ماہرین نے ایک مطالعاتی جائزے کی روشنی میںبتایا ہے کہ خوش رہنا اور روشن پہلوؤں کو دیکھنا یقیناً صحت کیلئے مفید ہوتاہے۔ ڈاکٹر ٹینڈل نے نئی تحقیق کی رو سے بتایا کہ میں بحیثیت ڈاکٹر خواتین کو مشورہ دوں گا کہ وہ زندگی کے تاریک پہلوؤں کو دیکھنے کی عادت ترک کردیں۔بہت مطالعاتی جائزوں
سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ منفی انداز فکر صحت کیلئے نقصاندہ ہے۔ مثبت انداز فکر کے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں اب تک کئے جانے والے سب سے بڑے مطالعاتی جائزے میں ماہرین نے طویل عرصے پر محیط ریسرچ میں ۹۷ہزار خواتین کی صحت ان کے انداز فکر کے درمیان مطالعہ کیا توانہیں پتہ چلا کہ جو خواتین چیزوں کے روشن پہلو دیکھنے کی عادی تھیں یا جو جائیت پسندی سے کام لیتی تھی ان میں دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ منفی انداز فکر رکھنے والی خواتین کی بہ نسبت ۹فیصد کم تھا۔
ماہرین نے آٹھ سال بعد ان تمام خواتین کی صحت اور شرح زندگی کا جائزہ لیا تو معلوم ہواکہ مثبت اور سوچ رکھنے والی خواتین سے۱۴فیصد کم تھا جو چیزوں کے صرف تاریک اور منفی پہلو دیکھنے کی عادی تھیں۔ اس تحقیق کے نتائج کی روشنی میں یہ بھی واضح ہواہے کہ رجائیت پسند خواتین میں مایوسی اور تمباکو نوشی جیسی عادت میں مبتلا ہونے کا امکان بھی کم تھا۔وہ جوان تھی، ان کی تعلیمی قابلیت اور آمدنی کی سطح بھی نستباً زیادہ تھی اور اس کے ساتھ ساتھ یہ خواتین زیادہ مذہبی بھی تھیں۔ اس دوران اس بات کے واضح ثبوت بھی ملے ہیں کہ ہماری صحت پر ہمارا رویہ اور سوچ کس طرح اثرانداز ہوسکتی ہے۔ مزید یہ کہ صحت کو بہتر بنانے کیلئے رویوں کو کس طرح تبدیل کیا جاسکتاہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…