اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اداکارہ اور ماڈل صحیفہ جبار کی حالیہ انسٹاگرام پوسٹس نے سوشل میڈیا پر خاصی ہلچل مچا دی ہے۔ انہوں نے جم میں لی گئی چند سیاہ و سفید تصاویر شیئر کیں، جن میں ان کا لباس اور انداز صارفین کو خاصا ناگوار گزرا۔ابتدائی طور پر ماڈلنگ سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والی صحیفہ نے بعد ازاں اداکاری کے میدان میں بھی خود کو منوایا۔ وہ نہ صرف فیشن اور اسکرین پر توجہ کا مرکز بنی رہیں، بلکہ اپنی ذاتی زندگی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بھی کھل کر بات کرتی رہی ہیں۔
حال ہی میں، صحیفہ جبار نے اچانک اپنی انسٹاگرام پروفائل سے تمام پرانی تصاویر ہٹا دی تھیں، جس پر مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ بعد ازاں، انہوں نے تین نئی تصاویر پوسٹ کیں جو غالباً جم میں کھینچی گئی تھیں۔ ان تصاویر میں ان کا لباس خاصا مختصر ہے، جبکہ ایک تصویر میں ان کے بازو پر بنے ٹیٹوز نمایاں کیے گئے ہیں۔ان تصاویر کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ کچھ صارفین نے اسے ’آزادی‘ کے نام پر حد سے تجاوز قرار دیا۔ ایک شخص نے تبصرہ کیا، “یہ خود مختاری نہیں، مادر پدر آزادی ہے۔
” جب کہ دوسرے نے کہا، “صحیفہ بھی اب علیزے شاہ کے راستے پر چل پڑی ہیں، متنازعہ تصاویر کے ذریعے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش ہے۔”ایک اور تبصرہ خاصا وائرل ہوا جس میں لکھا گیا: “پہلے ایسی تصاویر لگاتی ہیں، پھر افسردگی اور ذہنی دباؤ کا شکوہ کرتی ہیں۔”یاد رہے کہ صحیفہ جبار اپنے صاف گوئی اور بے لاگ رائے کی وجہ سے پہلے بھی خبروں میں رہ چکی ہیں۔ وہ سوشل میڈیا پر سرگرم رہتی ہیں اور مداحوں کو اپنی زندگی سے متعلق اپ ڈیٹس فراہم کرتی رہتی ہیں۔تاہم، ان تازہ ترین تصاویر پر ہونے والی تنقید اور انسٹاگرام پروفائل سے پرانی پوسٹس کے اچانک غائب ہونے پر صحیفہ جبار کی جانب سے تاحال کوئی وضاحت یا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔