اسلام آباد (نیوز ڈیسک)آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کرنے کی تجویز کو حتمی طور پر مسترد کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے 850 سی سی تک کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم اس سفارش کو منظور نہیں کیا گیا۔
نجی نیوز چینل “آج نیوز” کی رپورٹ کے مطابق، ایف بی آر کی تجویز کو آٹو موبیل پالیسی 2021-26 کے تحت قبول نہیں کیا گیا کیونکہ اس پالیسی میں واضح طور پر چھوٹی گاڑیوں کے لیے سیلز ٹیکس کی شرح 12.5 فیصد مقرر کی گئی ہے۔ پالیسی کے تحت ایف بی آر ان گاڑیوں پر ٹیکس میں اضافے کا اختیار نہیں رکھتا۔مزید یہ کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے آٹھویں شیڈول میں شامل انٹری نمبر 72 کو ختم نہیں کیا جا سکتا، جس کے تحت مقامی سطح پر تیار یا اسمبل کی گئی چھوٹی گاڑیوں کو رعایتی سیلز ٹیکس کے دائرے میں رکھا گیا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ 850 سی سی تک کی گاڑیوں پر موجودہ ٹیکس ریلیف برقرار رہے گا۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد عام آدمی کی سواری تک رسائی کو ممکن بنانا اور چھوٹی گاڑیوں کی خریداری کو آسان بنائے رکھنا ہے، تاکہ عوام کو اضافی مالی بوجھ سے محفوظ رکھا جا سکے۔