اسلام آباد (نیوز ڈیسک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیرف کے بعد چین نے سخت ردعمل دیا ہے، جس کے باعث عالمی منڈیوں میں شدید بے یقینی کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ اس صورتحال نے عالمی سطح پر کساد بازاری کے خدشات کو جنم دیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، مارکیٹ میں غیر یقینی فضا کے اثرات بدھ کے روز امریکی ڈالر پر بھی دیکھے گئے، جو یورو سمیت دیگر نمایاں کرنسیوں کے مقابلے میں نیچے آ گیا۔ ڈالر کی قیمت یورو کے مقابلے میں 1.1 فیصد کم ہو کر 1.1083 ڈالر پر پہنچ گئی۔
علاوہ ازیں، امریکی ڈالر کی قدر سوئس فرانک اور جاپانی ین کے مقابلے میں بھی کم ہوئی، کیونکہ یہ دونوں کرنسیاں دنیا بھر میں محفوظ سرمایہ کاری کے لیے موزوں سمجھی جاتی ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر ٹرمپ نے دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والی اشیا پر اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر کئی ممالک نے ردعمل دیتے ہوئے جوابی اقدامات کیے۔ امریکہ نے جب چین پر ٹیرف لاگو کیے تو چین نے بھی اسی انداز میں جوابی ٹیرف نافذ کیے۔ اس معاشی کشیدگی میں شدت اس وقت آئی جب امریکہ نے چینی مصنوعات پر ٹیرف کی شرح 104 فیصد تک بڑھا دی، جس کے ردعمل میں چین نے اپنی ٹیرف شرح کو 84 فیصد کر دیا۔