کراچی(این این آئی) اوپن مارکیٹ میں ڈالر گھٹ کر 281 روپے سے نیچے آگیا جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔کاروبار کے بیشتر دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی، ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 54 پیسے کم ہوکر 279 روپے 69 پیسے کی سطح پر بھی آگئے تھے جو 11 ہفتوں کی کم ترین سطح تھی لیکن محدود پیمانے پر ڈیمانڈ آنے اور مارکیٹ فورسز کی خریداری سرگرمیوں سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر صرف 1 پیسے کے اضافے سے 280 روپے 24 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں عمرہ زائرین اور بیرون ملک پڑھنے والے طالبعلموں کی فیسوں اور طبی نوعیت کی ڈیمانڈ کے باوجود سپلائی بہتر ہونے کے سبب ڈالر کی قدر میں 33 پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قدر گھٹ کر 280 روپے 92 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس طرح سے ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان صرف 68 پیسے کا فرق رہ گیا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکانٹ میں انفلوز بتدریج بڑھنے کے علاوہ عالمی بینک ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشین انفرااسٹرکچرل انویسٹمنٹ بینک کی جانب سے نئے کثیرالجہتی انفلوز کی توقعات کے باعث آنے والے دنوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا ہونے کے امکانات ہیں کیونکہ عالمی سطح پر پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی ایلڈ بڑھ رہی ہے۔ماہرین کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر بھی مستحکم ہیں جس سے سپلائی بہتر ہے یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف نے بھی جون 2024 کے اختتام تک ذرمبادلہ کے سرکاری ذخائر مقررہ 9.1ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی پیشگوئی کی ہے جس سے ڈالر کی نسبت روپے کی بتدریج تگڑا ہونے کے امکانات ہیں۔