کورونا کی وجہ سے ایئرلائن انڈسٹری کا نقصان 200 ارب ڈالرسے تجاوز کرگیا

5  اکتوبر‬‮  2021

کراچی(این این آئی)عالمگیر وبا کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کی ہوا بازی کی صنعت کو پہنچنے والا نقصان 200 ارب ڈالر سے بڑھ گیا ہے۔عالمگیر وبا کورونا نے دنیا بھر میں کچھ نئی صنعتوں کو بے تحاشا فروغ دیا تو ہمیشہ سے منافع میں رہنے والی کچھ صنعتیں ریت کی

دیوار کی طرح زمین بوس ہوگئیں۔ جن میں سے ایک صنعت ہوا بازی کی ہے، کورونا کی وجہ سے ہوا بازی کی صنعت کو پہنچے والا نقصان 200 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2020 سے 2022 میں ایئر لائن انڈسٹری کو پہنچنے والا نقصان ان کے 9 سال میں کمائے گئے منافع کو کھا چکا ہے۔مالیاتی ویب سائٹ بلومبرگ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے امریکی شہر بوسٹن میں ہونے والی سالانہ کانفرنس میں کہا ہے کہ اگلے سال تک مجموعی طور پر فضائی صنعت کو مزید 11 ارب 60 کروڑ ڈالر نقصان اٹھانا ہوگا۔ اگر چہ ملکی اور علاقائی پروازوں کا آغاز ہوچکا ہے تاہم دنیا بھر میں ہوا بازی کی صنعت کو کورونا کی وجہ سے ہونے والے نقصانات سے نکلنے کے لیے وقت لگے گا۔ایاٹاکے اعداد و شمار کے مطابق وبا کے دوران ہوا بازی کی صنعت کو مجموعی طور پر 201 ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے، جو کہ اس صنعت کی 9 سالہ آمدن کے برابر ہے۔ ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ ہم نے رواں سال کے لیے اپنے نقصان کے تخمینے کو بڑھا تے ہوئے 2022 کے خسارے پر بھی نظر ثانی کی ہے۔ایاٹاکے ڈائریکٹر جنرل ولی ویلش نے اس بارے میں کہا ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے ایئر لائنز کو پہنچے والے نقصان کی وسعت بہت زیادہ ہے۔ لوگوں میں سفر کرنے کی خواہش ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ ملکی مارکیٹ میں سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے لیکن انہیں کورونا کی پیچیدگیوں، غیر یقینی صورت حال اور پابندیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سفر کرنے سے روکا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومتوں کو چاہیئے کہ وہ سفر پر پابندیوں کو کم کرتے ہوئے ویکسینیٹڈ مسافروں کو ہی آزادی سے ملکوں کے درمیان سفر کرنے کی اجازت دے دیں۔ حکومتوں کی جانب سے کورونا کے آغاز پر سفری پابندیاں عائد کی گئی تھی، اور اب تقریبا دو سال کا عرصہ ہوچکا ہے۔ اور عقلی طور پر اسے مزید طویل نہیں ہونا چاہیئے۔ایاٹاکی پیش گوئی کے مطابق رواں سال ہوا بازی کی صنعت کو 52 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا، جب کہ رواں سال اپریل میں یہ اندازہ 48 ارب ڈالر لگایا گیا تھا، جب کہ گزشتہ سال نقصان کا اندازہ 126 ارب ڈالر تھا لیکن یہ بڑھ کر 138 ارب ڈالر ہوگیاتھا۔ایسوسی ایشن کے اندازے کے مطابق ہوا بازی کی صنعت کو توقع ہے کہ ہوائی سفر بحال ہوتے ہی مسافروں کا رش بڑھے گا، اور ہمیں رواں سال مسافروں کا لوڈ 67 فیصد اور 2022 میں 75 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔واضح رہے کہ انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا)گلوبل ٹریفک کا 82 فیصد رکھنے والی 290 ایئر لائنز کی نمائندگی کرتی ہے۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…