لاہور (آن لائن)وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین کو فراہم کئے جانے والے ریلیف میں کمی کردی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سی پی پی اے نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے 84 پیسے فی یونٹ کمی کی سفارش کی تھی لیکن وفاقی حکومت نے 84 پیسے کی بجائے 44 پیسے فی یونٹ کمی کا نوٹیفکیشن
جاری کردیا جس سے عوام کو 4ارب 40کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔ حکومت کی جانب سے بجلی کے فی یونٹ قیمت میں حالیہ کمی کو اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر قرار دیا ہے شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ جب حکومت نے بجلی کے نرخ بڑھانے ہوں تو وہ روپوں میں بڑھائے جاتے ہیں اور جب کم کرنا مقصود ہو تو صرف پیسوں میں صارفین کو ٹلخا دیا جاتا ہے۔ شہریوں کاکہنا ہے کہ 44 پیسے فی یونٹ کمی عوام کے ساتھ ایک مذاق ہے۔ اتنے پیسے تو کوئی فقیر بھی لینے کو تیار نہیں ہوتا۔کراچی کے مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے غیر اعلانیہ اور اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، لوڈشیڈنگ کے طویل دورانیے سے شہریوں کے معمولات زندگی بھی متاثر ہورہے ہیں۔فیڈرل بی ایریا کے علاقے دستگیر نمبر 9، ملیر ہالٹ، رفاہ عام اور ملحقہ علاقوں میں بھی رات گئے تک بجلی کی فراہمی معطل تھی۔نارتھ کراچی اور نیو کراچی کے بھی مختلف علاقوں میں رات گئے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین کو فراہم کئے جانے والے ریلیف میں کمی کردی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سی پی پی اے نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے 84 پیسے فی یونٹ کمی کی سفارش کی تھی لیکن وفاقی حکومت نے 84 پیسے کی بجائے 44 پیسے فی یونٹ کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا