اسلام آباد (این این آئی) چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک فاؤنڈیشن و سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کنور محمد دلشادنے کہا ہے کہ ا سٹیٹ بینک کے حوالہ سے جو بل حکومت لا رہی ہے اس طرح پاکستان میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی بنیاد پڑ جائے گی اس بل کی منظوری سے پارلیمنٹ وزیر خزانہ کا مرکزی بینک سے
کنٹرول ختم ہو جائے گا اور گورنر اسٹیٹ بینک کوایف آئی اے قومی احتساب بیورو کے دائرہ کار سے بھی باہر رکھا گیا ہے اور چیک اینڈ بیلنس بھی ان پر لاگو نہیں ہوگااور گورنر اسٹیٹ بینک لارڈ کلائیو کی حیثیت سے پاکستان پر حکومت کریگا اور تمام مالی ادارے ان کے کنٹرول میں ہوں گے۔ اپنے بیان میں کنور محمد دلشاد نے کہا کہ 2018 کے الیکشن سے اب تک معاشی صورتحال روز بروز بد تر ہوتی جا رہی ہے اور وزیراعظم عمران خان کے اردگرد آئی ایم ایف کے نمائندوں نے گھیرا تنگ کر رکھا ہے کیونکہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک بہت عرصے سے اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کنٹرول کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں ہیں اور اس مجوزہ بل سے خود مختاری حاصل کرنے کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی عسکری قوت پر بھی بھی اثرات مرتب ہوں گے اور ان کے عسکری بجٹ میں کٹوتی کرنے کی مذموم سازش کرے گی کیونکہ مجوزہ بل کی منظوری سے گورنر سٹیٹ بینک سمیت ملازمین کو قومی احتساب بیورو نے ایف آئی اے کو حساس اداروں کے بیورو اتھارٹی یا اداروں کی انکوائریوں سے حاصل ہو جائے گی اور کسی قسم کی کارروائی کے لئے وزیر اعظم کے اثر سے بھی نکل جائیں گیپارلیمنٹ کے ارکان سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر ملکی مفاد میں اس بل کی مخالفت کریں۔