کراچی(این این آئی/اے پی پی) سندھ حکومت نے مختلف شہروں میں گندم خریداری کے سرکاری مراکز قائم کر دیئے اور دیگر مقامات پر بھی کھولنے کا اعلان کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ، حیدرآباد، سکھر، شہیدبینظیرآباد ڈویژن اور میرپورخاص میں گندم خریداری مراکز کھول دیئے گئے ہیں جبکہ عمرکوٹ، دادد، کشمور اور قمبر میں بھی مراکز کھولنے کی
ہدایت کی گئی ہے۔اسی طرح خیرپور، گھوٹکی، نوشہروفیروز اور سانگھڑ میں بھی گندم خریداری سینٹر کھولے جائیں گے۔سندھ حکومت نے 25تعلقوں میں 30سینٹر کھولنے کا حکم جاری کیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے گندم کی امدادی قیمت 1800 روپے فی من مقرر کی گئی ہے، عام آدمی کو سستے داموں آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے 100 ارب روپے تک سبسڈی دیں گے، حکومت کی کوشش ہے کہ آڑھتی کے کردار کو کم کرکے کسانوں کو فائدہ پہنچایا جائے، وزیراعظم عام آدمی کیلئے فکرمند ہیں اور ان کی ہدایات ہیں کہ عام شہری کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے کاشتکار کو جائز قیمت دی ہے، گذشتہ سال 25.2 ملین ٹن گندم پیدا ہوئی جبکہ 36 لاکھ ٹن درآمد کی گئی، رواں سال 26.2 ملین ٹن گندم پیداوار ہو گی اور 30 لاکھ ٹن درآمد کریں گے، گندم کی قلت نہیں ہو گی جبکہ صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ آج کسانوں کیلئے بڑی خبر ہے اور تاریخی دن ہے کہ گندم کی امدادی قیمت 1400 سے بڑھا کر 1800 فی من کر دی گئی ہے، گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کے باوجود آٹا مہنگا نہیں ہو گا، پنجاب حکومت نے آٹے پر 80 ارب روپے سبسڈی دی ہے، آٹے کی جتنی بھی ملیں ہیں ان کو سبسڈی فراہم کرتے رہیں گے تاکہ عام آدمی متاثر نہ ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔