کراچی(این این آئی) ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیو ایشن کی جانب سے استعمال شدہ درآمدی کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، پرنٹر، سرور، یو ایس بی، وی جی اے کیبلز، بیٹری اور چارجرز کی نئی ویلیوایشن رولنگ کے تحت 30 سے 40 فیصد کی ادائیگیوں کے باعث درآمد شدہ یوزڈ کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس کی قیمتوں میں بھی 40 فیصد سے زائد
اضافے کے خدشات پیدا ہوگئے۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کسٹمز ویلیوایشن کی جانب سے تمام کلکٹوریٹس کو نئی ویلیوایشن پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کی ایسسمنٹ کی وجہ سے درآمد کنندگان میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے اور بیشتر درآمد کنندگان نے بیرونی ممالک میں پہلے سے طے شدہ خریداری معاہدے کے تحت اپنے کنسائمنٹس کی شپمنٹس روک دی ہیں۔محکمہ کسٹمز کی جاری کردہ نئی ویلیوایشن رولنگ نمبر 1519 کے مطابق استعمال شدہ کمپیوٹر اور لیپ ٹاپس کی کلیئرنس پر درآمد کنندگان کو ڈیوٹی و ٹیکسز کی مد میں 30 سے 40 فیصد کی زائد ادائیگیاں کرنا پڑیں گی جس کے باعث ان کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوجائے گا۔ اس عمل سے کم آمدنی کے حامل طلبہ وطالبات اور چھوٹے پیمانے پر آن لائن کاروبار کرنے والوں کے لیے مشکلات میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔ویلیوایشن رولنگ کے تحت استعمال شدہ لیپ ٹاپ پر 70 سے 150 ڈالر ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے جبکہ ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کے استعمال شدہ سی پی یو پر 25 سے 60 ڈالر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ کمپیوٹر مانیٹر پر 2 سے ڈھائی ڈالر، اسکینر پر 25 ڈالر، ڈاٹ میٹرکس پرنٹر پر 20 ڈالر، کمپیوٹر سرور پر 300 ڈالر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔درآمد کنندگان کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کسٹمز ویلیوایشن نے استعمال شدہ کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس کی نئی درآمدی
ویلیوایشن کے تعین میں ان سے مشاورت نہیں کی اور ڈائریکٹوریٹ کے اس یک طرفہ اقدام سے درآمدی لاگت میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے نتیجے میں استعمال شدہ کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس کی قیمتیں مہنگی ہونے سے ان کی فروخت میں کمی آجائے گی۔انہوں نے کہاکہ اگرکسی بھی آئٹم کی درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر کسٹمز افسران کی ملی
بھگت سے ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری ہوتی ہے تو کسٹمز حکام کو ویلیوایشن بڑھانے کے بجائے اپنے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ذرائع کے مطابق امریکا، برطانیہ اور دبئی میں 2 سے 5 سال تک استعمال ہونے والے کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس کو پاکستان میں منگایا جاتا ہے تاہم اب ڈیوٹی عائد کرکے انہیں مہنگا کیا جارہا ہے۔