اسلام آباد(این این آئی)ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 21 روپے 78 پیسے اضافہ کردیا گیا۔پیر کو ماہ مارچ 2021 کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ایل پی جی2روپے فی کلو،گھریلو سلنڈ22روپے اور کمرشل سلنڈرکی قیمت84روپے اضافہ کے بعدماہ مارچ کیلئے نئی قیمتیں جاری کر دی۔ سرکاری پیداواری قیمت میں 1576روپے میٹرک ٹن اضافہ ہو گیا
،اب ایل پی جی158روپے فی کلوکی جگہ160روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر1863روپے کی جگہ1885روپے اور کمرشل سلنڈر7168 روپے کی جگہ7252روپے ملک بھر میں دستیاب ہو گی۔پیداواری قیمت95283کی جگہ96860روپے تک پہنچ گئی۔ سال2020میں تقریباً735,460لوکل پروڈکشن اورتقریباً473,900میٹرک ٹن ایل پی جی براستہ سمندر اور 660,000 براستہ لینڈ روٹ امپورٹ ہوئی۔ ایل پی جی پر لگے لیوی ٹیکس سمیت تمام ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ غریب عوام کو سستی گیس مہیا کی جاسکے۔ملک بھر میں غیر معیاری سلنڈر پھٹنے سے روز 2سے 3معصوم جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔گوجرانوالہ میں 400 سے زائد غیرمعیاری سلنڈر بنانے والے کارخانے موجود ہیں،ان کو فوری طور پر بند کیا جائے اور ملک بھر میں غیر معیاری سلنڈرکی خریدو فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ترین قانون سازی کی جائے تاکہ معصوم جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔ایل پی جی پٹرول اورڈیزل کے مقابلے میں سستا اور ماحول دوست ایندھن ہے۔آٹو میں ایل پی جی کے استعمال کو لیگل کیا جائے۔ ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھرنے کہا کہ ملک بھر میں قدرتی گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا۔اس وقت 90 لاکھ کیوبک فٹ کا شاٹ فال موجود ہے۔ناقص پالیسی اور ٹیکسس کی بھرمار نے ایل پی جی صنعت پر منفی اثرات رونما کیے ہیں۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز چھ ارب سے زائد ٹیکس دیتے ہیں۔ایل پی جی پر لگے بے جا ٹیکسیس کا خاتمہ کیا جائے۔ ایل پی جی واحدسستا فیول ہے جو کہ قدرتی گیس کی کمی کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔پاکستان بھر میں سستی اور وافر مقدار میں ایل پی جی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایل پی جی پر لگے ٹیکس مکمل طور پر ختم کیے جائیں۔ ملک بھر میں غیر معیاری سلنڈر سرے عام فروخت ہو رہا ہے۔ غیر معیاری سلنڈر سے روز 2 سے 3 معصوم جانوں کا ضیاع ہورہا ہے۔ابھی تک حکومت نے اس پر قابو نہیں پایا۔ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ ان کارخانوں کو مکمل طور پر بند کیا جائے اورملک بھر میں غیر معیاری سلنڈر کی خریدوفرخت کو روکا جائے۔ ہم حکومت پاکستان کے ساتھ ہیں۔آٹو گیس کی پالیسی میں نرمی کی جائے،اور اس کو مکمل طور پر لیگل کیا جائے۔کیونکہ ایل پی جی پٹرول اور ڈیزل کے مقابلے میں 50% سے 60% سستا اور ماحول دوست اندھن ہے۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز سے گزارش: اوگرا کی مقررکردہ قیمت پر گیس فروخت کریں