بدھ‬‮ ، 21 مئی‬‮‬‮ 2025 

معاشی اشاریوں میں بہتری کے باوجودکتنے فیصد پاکستانی بنیادی ضروریات پوری کرنے کیلئے کھانے میں کمی پر مجبورہوئے؟ سروے میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 30  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)معاشی اشاریوں میں بہتری کے باوجود 2 فیصد پاکستانی بنیادی ضروریات پوری کرنے کیلئے کھانے میں کمی پر مجبور ہوگئے۔ گیلپ پاکستان کے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ اخراجات پورے کرنے کیلئے سستی غذائی اشیاء استعمال کرنے والے پاکستانیوں کی شرح 16 فیصد سے کم ہوکر 3 فیصد پر آگئی۔ سروے

کے مطابق رشتہ داروں سے ادھار مانگ کر گھریلو اخراجات پورے کرنے والوں کی شرح 21 فیصد سے 13 فیصد ہے۔سروے میں بتایا گیا کہ اثاثے بیچ کر گھر کے اخراجات پورے کرنے والے پاکستانیوں کی شرح 7 سیکم ہوکر 4 فیصد رہ گئی ہے۔دوسری طرف کہا گیا ہے کہ اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے اضافے کی سمری ہم مسترد کرتے ہیں، یہ نہ صرف ایک ناقابل قبول اقدام ہوگا بلکہ اس سے ملک کی معیشت اور عوام کی قوت خرید بھی مزید متاثر ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار نائب صدر، پاکستان بزنس فورم چوہدری احمد جواد نے کیا۔ ہم معاشی طور پر اس موڑ پر کھڑے ہیں جہاں عوام اور کاروباری حضرات حکومت سے معاشی ریلیف کی توقع کرتے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ایک معمول کا عمل بنا لینا عوام دوست پالیسی کا حصہ کبھی نہیں ہو سکتا۔ عوام پہلے ہی معاشی بدحالی کا شکار ہے، اور کاروباری طبقہ دن رات مصروف عمل ہے کہ عوام کی ضرورت کی اشیاء کسی طرح بھی عوام کی پہنچ میں لائی جاسکیں۔ ہماری صنعت کم منافع پر کام کرکے بیشتر مصنوعات تک عوام کی رسائی ممکن بنا رہی ہے۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کو مزید دعوت دینے کے مترادف ہوگا۔ نائب صدر پی بی ایف کا مزید کہنا تھا کہ حکومت جہاں پہلے ہی مہنگائی کے جن پر

قابو پانے کیلئے کوشش کر رہی ہے، اس دوران یہ فیصلہ تمام تر حکومتی کاوشوں کو بے سود ثابت کرے گا۔ تاہم ہم وزیر اعظم پاکستان عمران خان صاحب سے یہ امید کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کسی قسم کے اضافے کی سمری کو منظور نہ کیا جائے۔ بلکہ معاشی جنگ کے اس موقع پر عوام اور

کاروباری شعبے کیلئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم کر کے ریلیف مہیا کیا جائے۔ اگر یہ سمری منظور کی جاتی ہے تو اس سے وزیر اعظم پاکستان کا ایز آف ڈوئنگ بزنس کا ویژن بری طرح متاثر ہوگا۔ بلکہ اس اضافے سے کاروبار کی لاگت میں اضافہ ہوگا، فارم ٹو مارکٹ مال کی منتقلی، ٹرانسپورٹیشن جیسے دیگر مسائل پیدا ہونگے، جس سے عام شہری پسے گا اور کاروباری طبقہ جو ملک کی معیشت کا پہیہ ہے وہ مزید کمزور ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ملک ریاض کی آخری خواہش


مجھے چند دن قبل دوبئی جانے کا اتفاق ہوا‘ ملک…

کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…