کراچی(این این آئی)گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹررضا باقرنے کہاہے کہ پاکستان کی مالی مشکلات جلد ختم ہونے والی ہیں۔حالات بہت جلد ایسے ہوں گے جیسے کورونا سے پہلے تھے،اگر شرح سود کم نہ ہوتی تو لوگ مشکل میں آجاتے۔مہنگائی کی طلب بڑھنے سے کوئی تعلق نہیں،ہم نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرلیا تھا۔
خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم تاریخی معاشی بحران سے گزررہے ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ زرمبادلہ میں اضافہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں کمی سے ہوا۔ جتنا پیسا دوست ممالک نے دیا اتنا ہی قرضے میں لوٹادیا۔ایکسپورٹس کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھتاہے۔ شرح سود کم کرکے7فیصدپرلے آئے ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کورونا کو بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہاکورونا آیا تو کئی لوگ بے روزگار ہوگئے۔ریسٹورنٹ، شاپنگ سینٹرز بند ہونے سے آمدنی متاثرہوئی۔تاہم اسٹیٹ بینک کی اسکیم سے بے روزگاری پرقابو پالیا گیا۔ڈاکٹر رضا باقرنے کہاکہ کورونا آنے سے پہلے معیشت بہتری کی سمت گامزن تھی۔ اسٹیٹ بینک نے معیشت کو کورونا سے بچانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔موجودہ مہنگائی کی وجہ رسد میں رکاوٹیں ہیں۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ 13سے کم کر کے تین ارب ڈالر پر لے آئے۔ پاکستان کی مالی مشکلات جلد ختم ہونے والی ہیں۔انہوں نے کہاکہ معیشت کو بچانے کے لئے اسٹیٹ بینک نے متعدد اقدامات کئے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ جتنا پیسہ دوست ملکوں سے ملاقرضوں کی واپسی میں لوٹا دیا۔موجودہ مہنگائی کاطلب سے کوئی تعلق نہیں رسد میں رکاوٹوں کی وجہ سے مہنگائی آئی ہے۔ڈاکٹر رضا باقرنے کہاکہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم کر کے تین ارب ڈالر پر لے آئے اسٹیٹ بینک معاشی بہتری کے لئے اقدامات کرتا رہے گا۔