کراچی(این این آئی)کورونا وائرس کے باعث فضائی کمپنیوں کے آپریشنز محدود ہونے سے پاکستان سے یورپ، فار ایسٹ اور مڈل ایسٹ ممالک کو پھلوں اور سبزیوں کی برآمد ات میں نمایاں کمی کا سامنا ہے ، دنیا بھر میں سیاحت، ہوٹلنگ اور ریستوران بند ہونے سے بھی طلب میں کمی آئی ہے ،
سپر سٹورز بھی بند ہورہے ہیں جس کے اثرات پھل سبزیوں کی بر آمدات پر پڑنا شروع ہوگئے ہیں اور آئندہ دوماہ بھی حالات ناموافق رہنے کا خدشہ ہے جس سے پاکستان سے پھل سبزیوں کی مجموعی بر آمدات کو 15کروڑ ڈالر تک نقصان کا اندازہ لگایا گیا ہے ،پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی وحید احمد نے کہا کورونا وائرس سے دنیا بھر میں پیدا ہونے والی صورتحال پاکستان کیلئے لمحہ فکریہ ہے ، تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر پاکستان کی زراعت اور ہارٹی کلچر کی ترقی کیلئے یکسو ہونا چاہیے تاکہ بحران کی صورت میں پاکستان کی فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا سے تمام صنعتی شعبے دباو کا شکار ہیں ، ایئرلائن کی بندش سے آمدورفت کے ساتھ تجارت کو بھی خطرہ لاحق ہے ، سمندری راستے سے کھانے پینے کی اشیا کی ترسیل میں بھی مسائل کا سامنا ہے ، ایسے وقت میں صرف وہ ممالک ہی اس سنگین بحران کا مقابلہ کرسکتے ہیں جن کا زرعی شعبہ مضبوط اور مقامی آبادی کیلئے وافر خوراک موجود ہوگی، وبا پر قابو نہ پایا گیا تو جون سے شروع ہونے والا آم کی بر آمد کا سیزن بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے ،پاکستان کی مغربی سرحد بند کیے جانے سے زمینی راستے سے ایران ، افغانستان کے راستے وسط ایشیائی ریاستوں کو پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ بھی بند ہوگئی ہے ۔