پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

آئی ایم ایف کا پاکستان سے التوا کا شکار ’’ساختی اصلاحات‘‘ کرنے کا مطالبہ

datetime 21  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن( آن لائن ) عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ معیشت کو بہتر بنانے کے لیے قانونی طریقہ کار کے ذریعے اداروں کو مضبوط بنا کر اور ان میں اسٹرکچرل (ساختی) اصلاحات لا کر اپنے دیرینہ مسائل حل کیے جائیں۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرقی اور وسطی ایشیا جہاد ازعور نے ایک نیوز کانفرنس میں سوال کے جواب میں کہا کہ بہتر مالی اور اقتصادی

صورتحال کے لیے حکومت کو صوبائی اور وفاقی سطح پر تعاون بڑھانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ایک اہم ترین راستہ ساختی اصلاحات لانا ہے جس کی بدولت پاکستانی معیشت کے کمزوری سے متعلق دیرینہ مسائل حل کر کے اسے مسابقتی سطح پر لایا جاسکتا ہے۔آئی ایم ایف عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ماضی کے مسائل حل کرنا چاہئیں، مثلا? مرکزی بینک، توانائی کے شعبے اور دیگر اداروں کے لیے قانونی طریقہ کار فراہم کر کے اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی حمایت سے پاکستان میں اصلاحاتی ایجنڈا موجود ہے، جو ملک میں میکرواکنامک استحکام کو فروغ دینے، گزشتہ کچھ برسوں سے ملک کو جس عدم توازن کا سامنا ہے اسے دور کرنے، معیشت کو مزید مسابقتی بنانے اور اس کی ساکھ کو بہتر بنانے کا صحیح نسخہ ہے۔جہاد ازعور نے کہا کہا آ ئی ایم ایف مشن اپنے پہلے جائزے کے لیے رواں ماہ کے اختتام پر پاکستان جائے گا جبکہ اب تک جو پیش رفت حاصل ہوئی ہے وہ درست سمت میں ہے۔تاہم ابھی سے مکمل جائزہ فراہم کرنا قبل از وقت ہوگا، ہمیں مشن کے وہاں جانے کا اور حقیقی بنیادوں پر محنت سے کام کرنے کا انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اب کچھ ماہ گزر گئے ہیں، پروگرام کی شروعات سے اب تک تقریباً 3 ماہ ہوئے ہیں اور بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چیزیں درست سمت میں گامزن ہیں۔آئی ایم ایف ڈائریکٹر کا

مزید کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت اصلاحات کے 2 راستے ہیں جن میں سے ایک بڑے پیمانے پر استحکام ہے اور اس کے لیے مرکزی بینک نے مالیاتی اور نگرانی کی سطح پر جبکہ وزارت خزانہ نے مالیاتی سطح پر متعدد اقدامات کیے۔دوسرا طریقہ جو زیادہ اہم ہے وہ یہ کہ معیشت کو مسابقتی بنانے کے لیے ساختی اصلاحات کی جائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اصلاحاتی ایجنڈا پاکستان کے لیے

اس لیے بھی نہایت اہم ہے کیوں کہ اس سے ترقی کی رفتار تیز ہوگی اور نجی شعبے کو کام کرنے کے لیے صحیح فریم ورک میسر آئے گا۔دوسری جانب مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور گورنر اسٹیٹ بینک کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے سرمایہ کاروں اور عالمی مالیاتی اداروں کے نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں آگاہ کیا کہ پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…