اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

مہنگائی سے پریشان عوام پر گیس بم گرانے کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں : پاکستان اکانومی واچ

datetime 15  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے گیس کمپنیوں نے اپنا منافع بڑھانے کے لئے عوام پر کاری ضرب لگانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران گیس کی قیمتوں میں 143 فیصدتک اضافہ گیس کمپنیوں کو مطمئن کرنے کے لئے ناکافی رہا ہے اس لئے اب گیس کی قیمت میں مزید 145 فیصد اضافہ کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔اگر حکومت نے گیس کے نرخ

145 فیصد کے بجائے چالیس سے پچاس فیصد تک بڑھانے کی اجازت بھی دی تو گیس کمپنیوں کا منافع بہت بڑھ جائے گا مگر عوام برباد کاروبار دیوالیہ جبکہ لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔اگلے ایک سال میں گیس کے بل مکانوں کے کرائے سے بڑھ جائیں گے مگر حکومت بدستور انجان بنی رہے گی۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سے قبل اوگرا کی جانب سے عوامی رائے لینے کا سلسلہ ایک ڈھونگ ہے کیونکہ تمام سفارشات کوہمیشہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی جانب سے فرضی نقصانات کی آڑ میں عوام کی کھال اتارنے کا سلسلہ جاری ہے۔اگر گیس کمپنیاں نقصان میں ہیں تو اسکے ڈائریکٹر اپنے حصص فروخت کیوں نہیں کرتے اور یہ کمپنیاں اپنے شئیر ہولڈرز کو منافع کہاں سے ادا کرتی ہیں۔ گیس ایک قومی اثاثہ ہے جسے بتدریج گیس تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے حوالے کر کے تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان اداروں کا اختیار گیس کی تقسیم و ترسیل تک محدود کیا جائے۔ایل این جی پراجیکٹ کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی یہی کمپنیاں بتائی جاتی ہیں جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں نے اوگرا کو غیر فعال بنا ڈالا ہے جبکہ حکومت بھی اس ادارے کو نظر انداز کر کے من مانے فیصلے کر رہی ہے۔ اگر اوگرا میں گیس کمپنیوں کے افسران کی تعیناتی اور دیگر اقدامات سے اسے عضو معطل بنا کر رکھنا ہی ہے تو اس پر بھاری اخراجات کرنے کے بجائے بند کیوں نہیں کیا جاتا۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…