اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مہنگائی سے پریشان عوام پر گیس بم گرانے کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں : پاکستان اکانومی واچ

datetime 15  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے گیس کمپنیوں نے اپنا منافع بڑھانے کے لئے عوام پر کاری ضرب لگانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران گیس کی قیمتوں میں 143 فیصدتک اضافہ گیس کمپنیوں کو مطمئن کرنے کے لئے ناکافی رہا ہے اس لئے اب گیس کی قیمت میں مزید 145 فیصد اضافہ کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔اگر حکومت نے گیس کے نرخ

145 فیصد کے بجائے چالیس سے پچاس فیصد تک بڑھانے کی اجازت بھی دی تو گیس کمپنیوں کا منافع بہت بڑھ جائے گا مگر عوام برباد کاروبار دیوالیہ جبکہ لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔اگلے ایک سال میں گیس کے بل مکانوں کے کرائے سے بڑھ جائیں گے مگر حکومت بدستور انجان بنی رہے گی۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سے قبل اوگرا کی جانب سے عوامی رائے لینے کا سلسلہ ایک ڈھونگ ہے کیونکہ تمام سفارشات کوہمیشہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی جانب سے فرضی نقصانات کی آڑ میں عوام کی کھال اتارنے کا سلسلہ جاری ہے۔اگر گیس کمپنیاں نقصان میں ہیں تو اسکے ڈائریکٹر اپنے حصص فروخت کیوں نہیں کرتے اور یہ کمپنیاں اپنے شئیر ہولڈرز کو منافع کہاں سے ادا کرتی ہیں۔ گیس ایک قومی اثاثہ ہے جسے بتدریج گیس تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے حوالے کر کے تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان اداروں کا اختیار گیس کی تقسیم و ترسیل تک محدود کیا جائے۔ایل این جی پراجیکٹ کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی یہی کمپنیاں بتائی جاتی ہیں جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں نے اوگرا کو غیر فعال بنا ڈالا ہے جبکہ حکومت بھی اس ادارے کو نظر انداز کر کے من مانے فیصلے کر رہی ہے۔ اگر اوگرا میں گیس کمپنیوں کے افسران کی تعیناتی اور دیگر اقدامات سے اسے عضو معطل بنا کر رکھنا ہی ہے تو اس پر بھاری اخراجات کرنے کے بجائے بند کیوں نہیں کیا جاتا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…