مہنگائی سے پریشان عوام پر گیس بم گرانے کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں : پاکستان اکانومی واچ

15  اپریل‬‮  2019

کراچی(این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے گیس کمپنیوں نے اپنا منافع بڑھانے کے لئے عوام پر کاری ضرب لگانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران گیس کی قیمتوں میں 143 فیصدتک اضافہ گیس کمپنیوں کو مطمئن کرنے کے لئے ناکافی رہا ہے اس لئے اب گیس کی قیمت میں مزید 145 فیصد اضافہ کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔اگر حکومت نے گیس کے نرخ

145 فیصد کے بجائے چالیس سے پچاس فیصد تک بڑھانے کی اجازت بھی دی تو گیس کمپنیوں کا منافع بہت بڑھ جائے گا مگر عوام برباد کاروبار دیوالیہ جبکہ لاکھوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔اگلے ایک سال میں گیس کے بل مکانوں کے کرائے سے بڑھ جائیں گے مگر حکومت بدستور انجان بنی رہے گی۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سے قبل اوگرا کی جانب سے عوامی رائے لینے کا سلسلہ ایک ڈھونگ ہے کیونکہ تمام سفارشات کوہمیشہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی جانب سے فرضی نقصانات کی آڑ میں عوام کی کھال اتارنے کا سلسلہ جاری ہے۔اگر گیس کمپنیاں نقصان میں ہیں تو اسکے ڈائریکٹر اپنے حصص فروخت کیوں نہیں کرتے اور یہ کمپنیاں اپنے شئیر ہولڈرز کو منافع کہاں سے ادا کرتی ہیں۔ گیس ایک قومی اثاثہ ہے جسے بتدریج گیس تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے حوالے کر کے تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان اداروں کا اختیار گیس کی تقسیم و ترسیل تک محدود کیا جائے۔ایل این جی پراجیکٹ کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی یہی کمپنیاں بتائی جاتی ہیں جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں نے اوگرا کو غیر فعال بنا ڈالا ہے جبکہ حکومت بھی اس ادارے کو نظر انداز کر کے من مانے فیصلے کر رہی ہے۔ اگر اوگرا میں گیس کمپنیوں کے افسران کی تعیناتی اور دیگر اقدامات سے اسے عضو معطل بنا کر رکھنا ہی ہے تو اس پر بھاری اخراجات کرنے کے بجائے بند کیوں نہیں کیا جاتا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…