جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

گوادر بندرگاہ ملنے پر چین کے وارے نیارے ہوگئے،2048ء تک موجیں ہی موجیں ،کتنی کمائی ہوگی؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت منصوبہ بندی کے ترجمان عاصم خان نے کہا ہے کہمعاہدے کی رو سے گوادر بندرگاہ 2048تک چین کے پاس رہے گی ،گوادر کی بندرگاہ 2048کے بعد تمام اثاثہ جات کے ساتھ گوادر پورٹ اتھارٹی کو منتقل کی جائے گی، بندرگاہ کی تکمیل کے بعد 2048تک گوادر پورٹ اتھارٹی کو بندرگاہ کی آمدن سے 9فیصد جب کہ 15فیصد منافع فری اکنامک زون میں ہونیوالے کاروبار سے ملے گا۔تفصیلات کے مطابق معاہدے

کی رو سے گوادر بندرگاہ 2048تک چین کے پاس رہے گی ۔ بندرگاہ کو تعمیر کرنیوالی اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی اس عرصے کے دوران پانچ ارب ڈالر خرچ کرے گی۔گوادر کی بندرگاہ 2048کے بعد تمام اثاثہ جات کے ساتھ گوادر پورٹ اتھارٹی کو منتقل ہو جائیگی جس میں گوادر فری زون اور گوادر بندرگاہ میں جاری اربوں ڈالر کا کاروبار بھی شامل ہے۔گوادر بندرگاہ کی تعمیر کے بعد 2048تک گوادر پورٹ اتھارٹی کو بندرگاہ کی آمدن سے 9فیصد حصہ ملے گا اور15فیصد منافع گوادر میں فری اکنامک زون میں ہونیوالے کاروبار سے ملے گا۔وزارت منصوبہ بندی کے ترجمان کے مطابق گوادر بندرگاہ کی تعمیر کے 2007میں سنگاپور پورٹ اتھارٹی کے ساتھ معاہد ہ کیا گیا تھا لیکن سنگاپور اتھارٹی مقررہ وقت میں بندرگاہ کی تعمیر نہیں کر سکی۔پھر 2013میں گوادر کی بندرگاہ انہی شرائط کے تحت چینی اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کو دی گئی اور سنگاپور پورٹ اتھارٹی سے کیے گئے معاہدے میں کوئی ایک ترمیم بھی نہیں کی گئی۔ترجمان کے مطابق گوادر بندرگاہ کی تعمیر کا چینی کمپنی سے معاہدہ موجودہ سی پیک معاہدے سے قبل کیا گیا تھا۔معاہدے کے تحت چینی کمپنی بندرگاہ کے ٹرمینل ، مشینری ، میرین ویسلزسمیت دیگر سہولیات تعمیر کرنے کے علاوہ فری اکنامک زون بھی تعمیر کرے گی۔ فری اکنامک زون کے لیے 23سو ایکڑاراضی مختص کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…