اسلام آباد (این این آئی)وزارت خزانہ نے گزشتہ روز غیر ملکی قرضوں میں 18ارب ڈالر اضافے سے متعلق میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے اسے گمراہ کن اور حقیقت کے منافی قرار دیدیا ہے۔وزارت خزانہ کے ترجمان نے اس میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے کہ وزارت خزانہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو غیر ملکی قرضوں میں حکومت کی جانب سے 18ارب ڈالر اضافے کے معاملہ پر بریفنگ دینے سے کترا اور مصروفیت کا بہانہ بنا رہی ہے
۔ترجمان نے واضح کیا کہ قائمہ کمیٹی ملک میں پارلیمانی جمہوری نظام کا لازمی حصہ ہے۔خزانہ،ریونیو،اقتصادی امور،شماریات اور نجکاری سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا شمار سب سے زیادہ فعال کمیٹیوں میں ہوتا ہے۔ اور قومی اقتصادی امور سے متعلق رہنمائی فراہم کرنے میں متحرک کردار ادا کر رہی ہے۔تاہم ترجامن نے واضح کیا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس انتہائی مختصر نوٹس پر طلب کیا گیا جس کی وجہ سے وزارت خزانہ اس معاملہ بریفنگ نہیں دی سکی۔ترجمان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک انگریزی اخبار نے معاملہ کو بڑھا چڑھا کر ایشو بنانے اور وزارت خزانہ اور کمیٹی کے درمیان قائم خوشگوار ورکنگ تعلقات کو خراب کرنیکی کوشش کی ہے۔ترجمان کے مطابق قرضہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کو ایک بریفنگ رواں سال 19 جولائی کو دی گئی انہوں نے کہا کہ قرضوں کے حوالے سے غلط اعداد و شمار پیش کر کے عوام کو گمراہ کرنیکی کوشش کی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں جولائی2013 سے مارچ 2017 تک غیر ملکی قرضہ میں 10.3ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور جون 2017 تک یہ 14ارب ڈالر متوقع ہے۔ترجمان نے کہا کہ غیر ملکی قرضہ لینا ترقی پذیر ممالک کا معمول کا عمل ہے اور پاکستان اس سے مبرا نہیں ترقی پذیر معیشتیں سرمایہ کی ضروریات پوری کرنے ،اقتصادی ترقی تیز اور روز گار کے موقع پیداکرنے کے علاوہ دیگر اہم مقاصدکی غرض سے غیر ملکی قرضہ حاصل کرتی ہیں۔