جمعرات‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2024 

دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ، چین، روس اور جاپان کے درمیان ایسا تاریخی معاہد ہو گیا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ حل ہو جائے گا

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانٹرنگ ڈیسک) دوست ملک چین، جاپان، روش اور جنوبی کوریا نے قابل تجدید توانائی کے سب سے بڑے سپر گرڈ کی تعمیر کے معاہدہ کی یاداشت پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد پاکستان میں توانائی کی قلت کا مسئلہ حل ہوتا دکھائی دینے لگا، سپر گرڈ سے دنیا پھر کے دیگر حصوں سے صارفین کو قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی فراہمی میں مدد ملے گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سپر گرڈ کا نظریہ ہزاروں کلومیٹر پر ایک ہزار کلو واٹ سے زائد ہائی وولٹیج گرڈ کی تعمیر پر منحصر ہے، اس سے مختلف گرڈ سٹیشنوں، جزیروں کو آپس میں جوڑا جائے گا جس سے 10 گیگا واٹ سے بھی زائد بجلی اکٹھی ہونے کی امید ہے۔ بتایا گیا کہ سپر گرڈ کا یہ نظریہ دراصل ٹیلی کام اینڈ انٹرنیٹ سافٹ بینک گروپ کے بانی اور سربراہ ماسایوشی کا تھا، 2011 ء کے زلزلے کے بعد فوکو شیما نیو کلیئر پلانٹ کی تباہی سے ماسایوشی سن بہت پریشان تھے اور جلد ہی قابل تجدید توانائی کا انسٹی ٹیوٹ کھول لیا جس سے اس منصوبے اور قابل تجدید توانائی (Renewable Energy ) کے فروغ میں مدد ملی۔

ٹوکیو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہونے گزشتہ ہفتے سن نے بتایا کہ’ زلزلے کے وقت وہ قابل تجدید توانائی سے متعلق بالکل کچھ نہیں جانتے تھے لیکن شاید ان کی تکنیکی طور پر کم علمی نے ہی ایشیاء سپر گرڈ کی تعمیر تک پہنچنے میں مدد دی، ان کا نظریہ چین میں موجود صحرائے گوبی سے ہوا اور شمسی توانائی کا حصول تھا جس سے ہزاروں نیو کلیئر ری ایکٹرز کے برابر بجلی کا حصول متوقع ہے، لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ پاگل پن ہے، ایک سکیم کیلئے بہت وسیع اور سیاسی طور پر ناممکن ہے،۔ اُن کا کہنا تھا کہ ‘ جلد ہی وہ کوریا الیکٹرک پاور کمپنی اور سٹیٹ گرڈ کارپوریشن چین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے، پھر جلد ہی روسی پاور کمپنی بھی شامل ہو گئی، اگلا مرحلہ بیجنگ میں ایک نان پرافٹ گلوبل انرجی انٹرکنکشن دیویلپمنٹ اینڈ کارپوریشن آرگنائزیشن کا قیام تھا جس کے سربراہ سٹیٹ گرڈ کے سابق چیئر مین لیوز ہینیا ہیں۔
اس آرگنائزیشن نے قابل تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کر کے دنیا بھر کے الیکٹرک گرڈ کو جوڑ کر دنیا کی توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنا اپنا مقصد قرار دیا۔

موضوعات:



کالم



مبارک ہو


مغل بادشاہ ازبکستان کے علاقے فرغانہ سے ہندوستان…

میڈم بڑا مینڈک پکڑیں

برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…