لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک، چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کے صوبوں میں لگائے جانے والے منصوبہ جات سے متعلق اب تک مختلف تفصیلات سامنے آ رہی تھیں تاہم اب چین کی جانب سے تمام تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں اور بتا دیا گیا ہے کہ کس صوبے میں کتنے اور کون سے منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن محمد لی جیان یاؤ کی جانب سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ اقتصادی راہداری کے تحت پنجاب میں کل 12 منصوبے ہیں جن میں راولپنڈی سے خنجراب تک آپٹیکل فائبر، ہائیر اینڈ روبا اکنامک زون ٹو، کراچی ، لاہور موٹروے (سکھر، ملتان) ، جوائنٹ فزیبلٹی سٹڈی فار اپ گریڈیشن آف ایم ایل 1، اپ گریڈیشن آف ایم ایل1-، ساہیوال میں کوئلے چلنے والا بجلی گھر، رحیم یار خان میں کوئلہ سے چلنے والا بجلی گھر، کیروٹ ہائیڈرو پاور پلانٹ، لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین، مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن، مٹیاری فیصل آباد ٹرانسمیشن لائن اور بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک شامل ہیں۔اسی طرح خیبرپختونخواہ میں کل 8 منصوبے ہیں جن میں جوائنٹ فزیبلٹی سٹڈی فار اپ گریڈیشن آف ایم ایل ون، اسٹیبلشمنٹ آف ہیویلین ڈرائی پورٹ، کے کے ایچ ٹو(ہیویلین تھاکوٹ)، اپ گریڈیشن آف ایم ایل ون، کے کے ایچ تھری، (رائے کوٹ، تھاکوٹ)، ڈی آئی خان۔ کوئٹہ ہائی وے(این 50)، سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور راولپنڈی سے خنجراب تک آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کا منصوبہ شامل ہے۔بلوچستان میں کل 16 منصوبے ہیں جن میں خضدار، بسیمہ ہائی وے(این 30)، ڈی آئی خان، کوئٹہ ہائی وے (این 50)، حبکو کول پاور پلانٹ، گوادر پاور پلانٹ، گوادر نواب شاہ ایل این جی ٹرمینل اینڈ پائپ لائن، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے، گوادر نیو انٹرنیشنل ائیرپورٹ، گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان، ایکسپینشن آف ملٹی پرپز ٹرمینل انکلوڈینگ بریک واٹر اینڈ ڈریجنگ ویسٹ واٹر، ٹریٹمنٹ پلانٹس فار گوادر سٹی، گوادر پرائمری سکول، گوادر ہسپتال اپ گریڈیشن، گوادر ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل کالج، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے ٹو اور فریش واٹر سپلائی اینڈ گوادر فری زون شامل ہیں۔اسی طرح صوبہ سندھ میں کل 13 منصوبے ہیں جن میں مٹیاری، لاہور ٹرانسمیشن لائن، مٹیاری فیصل آباد ٹرانسمیشن لائن، پورٹ قاسم پاور پلانٹ، اینگرو تھر پاور پلانٹ اینڈ سرفیس مائن ان بلاک ٹو آف تھر کول فیلڈ داؤد ونڈ فارم، جھمپیر ونڈ فارم، سچل ونڈ فارم، چائینہ سیونیس ونڈ فارم، اپ گریڈیشن آف ایم ایل ون، تھرکول بلاک ون اینڈ مائن ماؤتھ پاور پلانٹ، گوادر، نواب شاہ ایل این جی ٹرمینل اینڈ پائپ لائن، کراچی، لاہور موٹروے(سکھر، ملتان) اور جوائٹ فزیبلٹی سٹڈی فار اپ گریڈیشن آف ایم ایل ون شامل ہیں۔