اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) محرم الحرام میں کسی بھی ممکنہ دہشتگردی کے پیش نظر9ویں محرم کوموبائل سروس دوپہر12 بجے سے رات 10بجے تک بندرہے گی ۔اسلام آبادمیں جن سیکٹروں میں سروس بندرہے گی ان میں جی سکس،جی سیون ،ایف ایٹ اورایف سیون شامل ہیں ۔اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کردیاہے جبکہ ضرورت پڑنے پرانٹرنیٹ سروس بھی معطل کی جاسکتی ہے ۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس میں محرم الحرام کے دورا ن موبائل فون سروس کی معطلی کے نتیجہ میں عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ موبائل سروس کم سے کم عرصہ کیلئے معطل کی جائے گی، امن و امان کے حوالہ سے زیرو ٹالرینس کی سوچ اپنائی جائے،محرم الحرام کے دوران ماتمی جلوسوں، مسجدوں، امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ، انتظامیہ امن و امان اور معاشرہ میں ہم آہنگی کے فروغ کے لئے مذہبی اکابرین اور علمائے دین سے مکمل رابطے میں رہے تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے، وزیر داخلہ نے سیکیورٹی حکام کو ہدایت کی کہ انٹیلی جنس اداروں اورپولیس کے درمیان بہتر تعاون رکھا جائے تاکہ کسی بھی صورتحال سے بہتر طریقے اور فوری طور پر نمٹا جا سکے۔ پیر کو یہاں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اعلی سطحی اجلاس ہواجس میں سیکرٹری داخلہ، سپیشل سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد، اسلام آباد انتظامیہ، پولیس اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران شریک تھے۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال اور محرم الحرام کے دوران انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر داخلہ نے محرم الحرام کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں موبائل فون سروس کی معطلی کے حوالہ سے صوبائی حکومت کی طرف سے موصول شدہ درخواستوں کا بھی جائزہ لیا۔ موبائل سروس کی معطلی کے حوالہ سے مختلف صوبائی حکومتوں کی طرف سے جن میں پنجاب کے 16 شہروں، خیبر پختونخوا کے 12، بلوچستان میں کوئٹہ، مچھ، ضلع جعفرآباد اور گندھاوا ضلع جھل مگسی، آزاد کشمیر کے 12 شہروں، گلگت بلتستان، کرم ایجنسی اور وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کی طرف سے وزارت داخلہ کو درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ موبائل فون سروس کی معطلی کے نتیجہ میں عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر داخلہ نے یہ فیصلہ کیا کہ موبائل سروس کم سے کم عرصہ کیلئے معطل کی جائے گی۔