کراچی(نیوز ڈیسک) ڈنمارک کی جانب سے پاکستان میں پینے کے پانی کے چیلنج کوحل کرنے کی پیشکش کردی ہے۔واضح رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ پانی کی کمی کے حامل ممالک میں پاکستان26 واں ملک جہاں35 فیصد آبادی کو پینے کے صاف پانی تک رسائی نہیں ہے جبکہ سال 2025تک پاکستان کی آبادی 25کروڑ سے تجاوز ہونے سے پاکستان میں فی کس دستیاب پانی کی شرح کم ہو کر 660 کیوبک میٹر ہوجائیگی۔پاکستان میں قائم ڈنمارک کے سفارتخانے نے واٹرسپلائی کی بین الاقوامی ڈینش کمپنی گرنڈفوس کے اشتراک سے ایک اجلاس طلب کیا جس میں پانی کے مسئلے کوحل کرنے کیلئے گرنڈ فوس نے اے کیو ٹاپ پانی کی اے ٹی ایم مشین متعارف کرائی۔ڈنمارک کے کمرشل قونصلر عاصر قریشی نے اس موقع پرکہاکہ گرنڈ فوس کی جانب سے پاکستان میں اے کیو ٹاپ اے ٹی ایم کاتعارف خوش آئند ہے جس کی بدولت پاکستانی کمپنیوں کی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ کے نتیجے میں اس صنعت کو بطور پمپنگ مکمل فراہم کنندہ موجود ہے، گرنڈ فوس کا پائیدار حل ترقی اور کاروبار سے ہم آہنگ اور ڈنمارک کی حکومت کے وڑن پاکستان میں امداد سے تجارت کی طرف کی عمدہ مثال ہے۔انہوں نے بتایا کہ گرنڈفوس اے کیو ٹاپ ایک واٹرڈسپنسر ہے جسے صارفین اسمارٹ کارڈ کے ذریعے استعمال کرسکتے ہیں جبکہ صارفین موبائل بینکنگ کے ذریعے پانی اپنے اے ٹی ایم کارڈچارج بھی کروا سکتے ہیں۔ گرنڈفوس کے نمائندے جسپر لورنزن نے کہا کہ پاکستان میں پانی کے کاروبار میںوسیع مواقع دستیاب ہیں اور ان کے ادارے نے اے کیو ٹاپ کے ذریعے پاکستان میں پانی کی ترقی کی مالیاتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک جدید حل متعارف کرادیاہے