جمعرات‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستانیوں کی دبئی میں تقریباً 441 ارب روپے کی سرمایہ کاری

datetime 17  فروری‬‮  2015 |

کراچی  2013ء اور 2014ء کی درمیانی مدت میں پاکستانیوں نے دبئی میں 16 ارب یو اے ای درہم یعنی 441.76 ارب روپے کی مالیت کی املاک کی خریداری کی۔ جبکہ اس کے مقابلے میں ہندوستانی شہریوں نے 36 ارب درہم کی خریداری کی۔ پاکستانیوں نے 2014ء کے دوران 7.5 ارب درہم یعنی 207.075 ارب روپے مالیت کی جائیداد کی خریداری کی، چنانچہ وہ اس سال دبئی میں غیرملکی خریداروں کی فہرست میں دوسری بڑی درجے پر رہے۔ تاہم 2014ء میں ہندوستانی سرمایہ کار 18.23 ارب درہم کی سرمایہ کاری کے ذریعے سرفہرست رہے، جبکہ 2013ء میں ان کی سرمایہ کاری 18 ارب درہم تھی۔ دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق 2013ء میں 8.6 درہم کی سرمایہ کاری کی بنیاد پر 2014ء اور 2013ء میں پاکستانیوں کی کل خریداری 16.1 ارب درہم رہی۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنما، سرکاری حکام اور کاروباری شخصیات دبئی کی املاک کے اہم خریدار تھے۔ ایک اسٹیٹ ایجنٹ کا کہنا تھا کہ 2008ء کے بعد زیادہ تر کاروباری شخصیات نے اپنا سرمایہ واپس نکال لیا تھا۔ ایک بلڈر نے اس امکان کو مسترد کردیا کہ دبئی میں شروع کیے گئے نئے پروجیکٹ کے لیے کسی جائیداد کو کسی بلڈر یا ڈیویلپر نے چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بلڈرز کراچی میں بہت زیادہ مصروف ہیں، جہاں جائیداد کی طلب بہت زیادہ بڑھی ہوئی ہے۔ دبئی میں برطانیہ سے کی جانے والی سرمایہ کاری گر کر 2014ء 9.318 ارب درہم ہوگئی تھی، جبکہ 2013ء میں یہ 10.4 ارب درہم تھی۔ دبئی کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ میں غیر عربوں کی سرمایہ کاری 29 ہزار اٹھانوے لین دین کے سودوں کے ذریعے کی کل قدر 64 ارب درہم تک جا پہنچی ہے، جو 2013ء میں 69 ارب درہم تھی۔ ایران کے شہریوں نے 2014ء میں 4.5 ارب درہم جبکہ کینیڈا کے شہریوں نے 3.157 درہم کی سرمایہ کاری کی۔ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی ریاستوں کے شہریوں نے 2014ء کے دورانسات ہزار ایک سو چھیاسی سرمایہ کاری کے ذریعے 32 ارب درہم کی مالیت کی جائیداد خریدی۔ امارات نے 22.771 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی، چار ہزار چار سو باون سودوں کا اندراج کیا گیا، جبکہ سعودی باشندے دوسرے نمبر پر رہے، انہوں نے ایک ہزار سات سو سودوں کے ساتھ 5.207 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی۔ ان کے بعد کویت کے شہری رہے، جنہوں نے 426 سودوں کے ذریعے 1.271 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی۔ پھر قطر کے باشندوں کا نمبر ہے، جنہوں نے 221 سودوں کے ذریعے 1.969 ارب درہم، اور بحرین کے شہریوں نے 187 سودوں کے ذریعے 483 درہم کی سرمایہ کاری کی۔ عمان سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں نے 119 سودوں کے ذریعے 61 کروڑ تیس لاکھ روپے کا سرمایہ داخل کیا۔ عرب سرمایہ کاروں نے 12 ارب درہم کی مالیت کے کل پانچ ہزار چار سو اکتیس سودوں کا اندراج کرایا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…