مقبوضہ بیت المقدس (نیوز ڈیسک) مسجد اقصیٰ کے امام اور ممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے اسرائیل کیساتھ فلسطینی اتھارٹی کے سکیورٹی تعاون اور تعلقات کو اسلامی تعلیمات اور قومی اصولوں کے منافی قراردیدیا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ دشمن کیساتھ تعاون کے کچھ اصول وضع ہونے چاہئیں۔ایک غاصب ریاست کیساتھ فوجی تعاون ہمارے دین کی بنیادی اصولوں اور قومی مفادات کیخلاف ہے۔اس لئے میں فلسطینی اتھارٹی سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ صہیونی ریاست کیساتھ جاری فوجی تعاون کے تمام راستے بند کردے۔الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ اسرائیل کیساتھ سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا مطالبہ ہراعتبار سے درست اور بجا ہے.فلسطینی عوام کو بغیر کسی سیاسی وابستگی اور معاشرتی نفاق کے اسرائیل کیساتھ فلسطینی اتھارٹی کے تعلقات توڑنے کیلئے آواز بلند کرنی چاہئے۔الشیخ صبری نے کہا کہ فلسطینی عوام ایک دشمن اور غاصب ملک کی ظالم انتظامیہ کے ہاتھوں سنگین اور مشکل ترین حالات سے گزر رہے رہیں۔ ہمارے پورے پورے خاندانوں کو زندہ جلایا جا رہا ہے۔کھیتوں اور کھلیانوں میں فصلوں اور باغات کو نذر آتش کرکے انتقام کی آگ مزید بھڑکائی جا رہی ہے۔ ارض فلسطین میں پچھلے 7عشروں سے لوٹ مار اور غاصبانہ قبضے کا بازار گرم ہے۔مسجد اقصیٰ کے خطیب نے اسرائیلی وزیردفاع موشے یعلون کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے محافظوں پر پابندی لگانے کے فیصلے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کی اس سازش کے پیچھے قبلہ اول کو مسلمانوں سے چھین لینے کے مکروہ محرکات کار فرما ہیں۔انہوں نے فلسطینی عوام پر زور دیا کہ وہ دشمن کی دھمکیوں کی پرواہ کئے بغیر قبلہ اول سے اپنا تعلق مضبوط تر بنائیں اور مسجد میں زیادہ سے زیادہ اپنی حاضری کو یقینی بنانے کی کوشش کریں