ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کی معیشت نہیں سیاست خراب ہے،ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

datetime 13  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت نہیں سیاست خراب ہے۔معاشی ابتری صرف عوام کے لئے ہے۔اشرافیہ پران حالات میں بھی نوازشات کی بارش جاری ہے۔موجودہ حالات میں غریب غریب تر ہو رہے ہیں مڈل کلاس ختم ہو رہی ہے

جبکہ متمول طبقات کی دولت مسلسل بڑھ رہی ہے۔حکومتی اخراجات کم کرنے کا دعویٰ ڈرامہ ہے کیونکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق پاکستانی اشرافیہ سالانہ 4250 ارب روپے کی مراعات لیتی ہے جبکہ حکومت نے اخراجات کم کرنے کا جو اعلان کیا ہے اس پراگر عمل ہو بھی جائے تو بمشکل دو سو ارب روپے کی بچت ہو گی۔ترقیاتی منصوبوں پر چھ سو ارب روپے لگائے جاتے ہیں جبکہ پنشن کی مد میں پانچ سو تیس ارب روپے لگائے جا رہے ہیں جس میں ہر سال اضافہ بھی کیا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کے حکمران اپنی قوم پر ملکی و غیر ملکی فورمز پر ٹیکس چور کہتے ہیں جبکہ حقیقت میں عوام بہت زیادہ ٹیکس دیتے ہیں اور اشرافیہ ٹیکس چور ہے۔ 2010 میں پاکستانی عوام نے 1500 روپے کا ٹیکس دیا جو اب9400 ارب روپے تک بڑھ گیا ہے۔ ٹیکس کم نہیں ہو رہا بلکہ بڑھ رہا ہے مگر ساتھ ہی حکومت کے اخراجات بھی بڑھ رہے ہیں۔ 2010 میں حکومت کے اخراجات2400 ارب روپے تھے جو اب 11000 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیکس کم نہیںہوا بلکہ اخراجات بے قابو ہو گئے ہیں۔ان اخراجات کو پورا کرنے کے لئے ساری دنیا سے بھیک مانگی جاتی ہے۔ اسی سلسلہ میں عوام کو حال ہی میں ڈھائی سو ارب روپے کا بجلی کا جھٹکا دیا گیا ہے۔

گیس قیمت کی مد میں 350 ارب کا ٹیکہ، اس سے زیادہ پٹرول کی مد میں اور170 ارب کے نئے ٹیکس اس کے علاوہ ہیںجس کا سارا ملبہ آئی ایم ایف پر ڈال کر عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ملک میں روزانہ ایک ارب کی بجلی ضائع اور چوری ہو رہی ہے

پی آئی اے ستر ارب روپے سالانہ کا نقصان کر رہا ہے جبکہ ریلوے سولہ کروڑ روزانہ کا نقصان کر رہی ہے ۔ یہ سارا نقصان سیاست نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے جس کا ملبہ ہمیشہ کی طرح عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…