احمد آباد(نیوزڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں حکومت کی جانب سے متنازع تشہیری بورڈز لگائے گئے ہیں جس کے بعد فسادات کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے، متنازع بل بورڈز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گائے کا گوشت کھانے سے بیماریاں لگتی ہیں اور اس کے ساتھ قرآن مجید کی آیات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، گجرات کی مرکزی مسجد کے مفتی شبیر عالم نے کہا کہ یہ بل بورڈز اسلام کی توہین ہیں کیوں کہ ایسی کوئی آیت موجود ہی نہیں، روزنامہ جنگ میں اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے فسادات کا خطرہ ہے، انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایسے ہورڈنگز کشیدگی پیدا کرسکتے ہیں اور دونوں کمیونٹیز کے درمیان امن خراب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔سخت گیر ہندو گروہ کافی عرصے سے ملک میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں جنہیں وہ مقدس سمجھتے ہیں تاہم مودی سرکار کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان مطالبات نے زور پکڑ لیا ہے۔گجرات میں 2002 کے فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔اس وقت نریندر مودی ریاست کے وزیراعلیٰ تھے