رواں(نیوز ڈیسک) ہنگری کی افواج نے ملک کی جنوبی سرحدوں سے آنے والے تارکین وطن کو کنٹرول کرنے کے ممکنہ طور پر سرحدی مشقیں شروع کی ہیں۔بوڈاپسٹ کے حکام نے جنوبی سرحدوں پر پولیس کے ساتھ فوجیں تعینات کرنے منصوبہ بنایا ہے۔سربیا اور ہنگری کی سرحد پر پہلے ہی ایک خاردار تار اور باڑ لگادی گئی ہے۔ رواں ماہ کے آخر میں یورپی یونین کے ممبران کا سرحدوں کے سخت حفاظتی اقدامات کے حق میں ووٹنگ متوقع ہے۔ان میں سے زیادہ تر مہاجرین شام اور لیبیا کے جنگ زدہ علاقوں سے فرار حاصل کرنے کے لیے ہنگری کے راستے جرمنی، آسٹریا اور سویڈن میں داخل ہونا چاہتے ہیں، جو یورپی یونین کے خوشحال ممالک ہیں اور وہاں پناہ گزینوں کے لیے قوانین میں نرمی کی گئی ہے۔
مزید پڑھئے: داعش کا خود کش حملہ آور بنانے کیلئے دل دہلا دینے والا اقدام
دوسری جانب پناہ کے لیے یورپ کا رخ کرنے والے تارکینِ وطن کی تعداد کم نہ ہونے کے بعد یورپی یونین میں شامل ممالک پناہ گزینوں کے بار کو برداشت کرنے کے معاملے پر یورپی کمیشن میں اپیل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ڈنمارک میں تارکین وطن اور پولیس کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ڈنمارک سے جرمنی جانے والی ٹرین سروس بحال کر دی گئی ہے اور تقریبا سو تارکین وطن ڈنمارک میں رجسٹریشن کروانے پر رضامند ہوئے ہیں۔ڈنمارک میں پولیس نے روڈبے کے مقام پر دو ٹرینوں میں سوار دو سو پناہ گزینوں کو روکا۔ پولیس کے مطابق پناہ گزینوں نے ٹرینوں سے اترنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ ڈنمارک میں اپنی رجسٹریشن نہیں کرانا چاہتے تھے اور سویڈن جانا چاہتے تھے۔گذشتہ روز یورپی کمیشن کے سربراہ ڑان کلود ی±نکر نے یورپ میں پناہ گزینوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبے کا اعلان کیا ہے