لاہور (آن لائن)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے تمام اسمبلیوں سے استعفے دینے کے اعلان کے بعد وزیر اعلیٰ پرویز الہی اس وقت پنجاب اسمبلی نہیں توڑ سکتے جبکہ مسلم لیگ ن پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے متحرک ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے پنجاب میں حکومت سازی کیلئے مشاورت
شروع کردی گئی ہے اور سابق وزیر اعلی ٰ حمزہ شہباز سے متعدد رہنماؤں نے رابطہ کیا ہے ،واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی 371میں سے 167نشتیں ہیں جبکہ ایک اتحادی ان کے ساتھ ہے، اسی طرح پیپلزپارٹی کے پاس 7 نشستیں ہیں، یوں کْل نشستیں 174 تک بن جاتی ہیں۔پنجاب اسمبلی میں 5 ا?زاد امیدوار، مسلم لیگ ق کی 10 نشستیں، راہ حق پارٹی ایک نشت کے ساتھ پی ٹی آئی کی اتحادی ہے یوں 180 نشستوں کے ساتھ پی ٹی ا?ئی صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن 5 آزاد اور ایک راہ حق پارٹی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے متحرک ہوگئی، ایسا ہونے کی صورت میں ن لیگ صوبے میں حکومت قائم کرسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن کی قیادت اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آزاد امیدواروں سے رابطے کرے گی۔ اْدھر مسلم لیگ ن کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام امیدواروں کی جانب سے استعفے نہیں دیئے جائیں گے یوں حکومت سازی کے لیے پوزیشن مزید مضبوط ہوجائے گی۔ دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اجلاس جاری ہے اس لیے وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروائی جاسکتی ہے جبکہ جاری اجلاس جی وجہ سے وہ اسمبلی نہیں توڑ سکتے، جس کے بعد ووٹنگ کیلئے علیحدہ اجلاس بلایا جائے گا۔