برلن (نیوزڈیسک) جرمن چانسلر انجلا مرکل نے بارڈر فری ٹریول کے خاتمے کا امکان ظاہر کیا ہے جو برطانیہ کی جانب سے تارکین کے بحران کی جنگ جیتنے کے امکان کی علامت ہے اور اس طرح فری بارڈر بند ہوسکتے ہیں۔ ٹائمز کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ اگر ہم پناہ گزینوں کی تقسیم منصفانہ طور پر کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے توشنجن کا مسئلہ ایجنڈے میں شامل ہوگا۔ انہوں نے دوسرے یورپی یونین کے ارکان سے کہا کہ وہ پناہ گزینوں کی منصفانہ تعداد کو قبول کریں۔ فرانس کے وزیراعظم نے بھی زور دیا ہے کہ وہ مزید تارکین کو قبول کریں۔ بہت سارے ممالک اپنا حصہ وصول نہیں کررہے جو ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔ یورپی یونین کے مائیگریشن کمشنر نے کہا ہے کہ شنجن مسئلہ نہیں۔ یہ ابیوز کے خلاف لڑنے کا مناسب اوزار فراہم کرتا ہے۔ سر میں درد ہونے کا حل سر کاٹنا نہیں۔ شنجن رولز قومی سیکورٹی یا پبلک آرڈر کو خطرہ ہونے پر کوئی بھی رکن ملک معطل کرسکتا ہے۔ 20روزہ معطلی کے دوران جرمن بارڈر پولیس نے10ہزار غیر قانونی مائیگرنٹس کو پکڑا جو یورپ کی طرف سفر کرنے والے تھے۔ مسز مرکل کا بیان آسٹریا کے حکام کی جانب سے ہنگری سے آنے والی گاڑیوں اور ٹرینوں کی سخت چیکنگ کے موقع پر آیا ہے جس کے دوران5انسانی سمگلروں اور2سو غیر قانونی تارکین کو چند گھنٹوں کے اندر پکڑا گیا۔ مسز مرکل نے کہا کہ وہ یا یورپی یونین برطانیہ یا ڈنمارک کو زیادہ پناہ گزینوں کو قبول کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے۔ انہوں نے خاص طور پر سلواکیہ پر تنقید کی جس نے کہا ہے کہ وہ اسلامی ملکوں کے مائیگریشن قبول نہیں۔ اس نے کہا ہے کہ ہم مسلمانوں کو قبول نہیں کریں گے۔