کراچی(این این آئی)پاکستان اسٹیل مل کی ممکنہ خریداری میں دلچسپی کے حوالے چین کی ایک بڑی اسٹیل مل کا چھ رکنی وفد گزشتہ چھ یوم سے روزانہ پاکستان اسٹیل مل کا دورہ کر رہا ہے۔ دریں اثنا پی ایس ایم میں10ارب روپے سے زائد مالیت کے سامان کی
چوری کی تحقیقات ایف آئی اے میں جاری ہیں مگر حیرت انگیز طور پر اب بھی سامان کی چوری جاری ہے اور سامان چوری کرکے بن قاسم کے جنگلات میں ڈمپ کیا جاتا ہے اور پھر گدھا گاڑیوں کے ذریعے محفوظ جگہ پر منتقل کردیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ اعلی افسران کی خالی رہائش گاہوں سے قیمتی سامان نکال کر ایک اسٹور میں رکھا گیا تھا، وہ بھی چوری ہوگیا اور اس کی اطلاع پولیس کو نہیں دی گئی۔ تحقیقات کے حوالے سے سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان اسٹیل مل نے فوکل پرسن اے ڈی جی ایم انچارج اے این پی ریاض حسین منگی کو مقرر کیا ہے جو گزشتہ ماہ ریٹائر ہوئے ہیں اور ان کو دوبارہ یومیہ مشاہرے پر اسی عہدے پر رکھ لیا گیا ہے۔ وہ خود مروجہ قوانین اور اپنے ہی ماضی میں جاری کیے گئے احکامات کی نفی کررہے ہیں اور انتظامی نوٹیفکیشن جاری کررہے ہیں جیسا کہ انہوں نے رواں ماہدو نوٹیفکیشن جاری کیے جس میں جنرل منیجر سکیورٹی کو تحریر کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے تحقیقات کے حوالے سے 2018 سے 2022 تک کا مطلوبہ ریکارڈ ان کو دیا جائے تاکہ وہ ایف آئی اے کے حوالے کرسکیں۔