نیویارک(این این آئی)ٹوئٹر نے بے جا پابندیوں کے خلاف اور غیر آئینی احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے مودی سرکار کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ٹوئٹر نے مودی حکومت کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے یہ موقف اپنایا ہے کہ آئی ٹی ایکٹ کے تحت حکومت کے پاس اس طرح کے احکامات دینے کا اختیار نہیں۔ رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے ٹوئٹر کو اپنے خلاف جاری احتجاج اور مظاہروں سے متعلق پوسٹیں ہٹانے کا حکم اور اپوزیشن رہنماوں کے اکاونٹ بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔واضح رہے مودی سرکار نے ٹوئٹر پر دباو ڈالنے کا آغاز کسان تحریک سے کیا تھا جبکہ کورونا وبا کے دوران حکومتی نااہلی بینقاب کرنے پر بھی ٹوئٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ٹوئٹر اور بھارتی حکومت کے درمیان تنازع 24 مئی 2021 کو اس وقت سامنے آیا تھا جب دہلی پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے دفاتر پر چھاپے مارے، تاکہ حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمان کے ٹوئٹس پر لگائے جانے والے لیبل پر تفصیلات حاصل کی جاسکیں۔