اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیر اعظم اور سینیٹر یوسف رضا گیلانی اٹھارہ اکتوبر 2007کو سانحہ کارساز کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور کہاہے کہ سورج ڈھلنے لگا تو مجھے میسیج آیاحالات ٹھیک نہیں ،آپ یہاں سے نکل جائیں،میسیج کے پی سے آیا تھا، میں نے میسیج محترمہ کو دکھایا،
محترمہ نے اپنی چادر فہمیدہ مرزا کو پہنائی اور خود نیچے کنٹینر کے کمرے میں چلی گئیں۔ سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کی 69 ویں سالگرہ کے موقع پر عالمی امن فورم کیجانب سے بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنے سے متعلق کا انعقاد کیا گیا ۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بطور اسپیکر کبھی محترمہ کو ملنے نہیں گیا ،میں نے اسپیکر کے منصب کے تقدس کو کبھی پامال نہیں کیا ،دوران اسپیکر کبھی بے نظیر کے ساتھ تصویر نہیں بنوائی،محترمہ دنیا میں خواتین کی مقبول لیڈر تھیں ۔ انہوںنے کہاکہ حال ہی میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے انکو خراج تحسین پیش کیا ،محترمہ پر کتاب لکھی جا سکتی ہے بولنے کیلئے الفاظ نہیں ،وویمن کاکس کو مزید فعال کیا جائیگا۔اٹھارہ اکتوبر 2007کو سانحہ کارساز کا ذکر کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی آبدیدہ ہو گئے اور کہاکہ سورج ڈھلنے لگا تو مجھے میسیج آیاحالات ٹھیک نہیں آپ یہاں سے نکل جائیں،میسیج کے پی سے آیا تھا، میں نے وہ میسیج محترمہ کو دکھایا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ محترمہ نے اپنی چادر فہمیدہ مرزا کو پہنائی اور خود نیچے کنٹینر کے کمرے میں چلی گئیں،جب زیادہ روشنی ہوتی فہمیدہ مرزا کو کہتا کہ منہ چھپا لیں۔سیکرٹری کوکس شاہدہ رحمانی نے کہاکہ
دنیا کی عظیم خاتون دنیا کی پہلی وزیر اعظم بنی ،محترمہ نے سندھ سے ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ جیسی شخصیات نے جنم لیا ،وہ ہمارے لیے مثالی نمونہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ تیئس سال کی عمر میں سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا ،دس سالہ جدوجہد میں ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے
،انہوں نے خود کو پوری دنیا میں منوایا ،جب وہ شہید ہوئیں تو ہر آنکھ اشک بار تھی ،ان کی زندگی تمام خواتین کیلئے رول ماڈل ہے۔ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے خواتین پارلیمانی کاکس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محترمہ بینظیر کی زندگی کے بہت سے پہلو ہیں ،
وہ دنیا میں جہاں بھی تھی 21 جون کو میں انکو پھول ضرور بھجواتی تھی ،وویمن کوکس محترمہ کی سوچ تھی اور اس پر عمل کرنے کا طریقہ دیکھا ،انہوں نے کہا زیادہ سے زیادہ خواتین آگے آئیں۔انہوںنے کہاکہ میں نے محترمہ کے سٹرونگ ور کمزور لمحات دیکھے ہیں ،
پارلیمان میں جس طرح اکیلی عورت کو ٹارگٹ کی جاتا تھا ،اس وقت ہم بھی چاہتے تھے جواب دیں لیکن وہ خود اپنا دفاع کرتی تھیں ،خواتین کو خواتین کے خلاف استعمال کیا جاتا تھا ،انکا کہنا تھا کہ آنے والی خواتین کیلئے ایک پلیٹ فارم بنانا چاہتی ہوں ،ملک کی خواتین کی لیے قانون سازی کرنا چاہتے تھے ۔
انہوںنے کہاکہ ہم نے یہ وویمن پارلیمنٹ کاکس کا قائم کیا ،ان کی محنت ہم سب کے لیے مثالی تھا ،جب میں اسپیکر بنی تو صرف پاکستان کی خواتین کی نہیں بلکہ پوری امہ مسلمہ کی نظر مجھ پہ تھی ،ہم کیا کردار ادا کریں گے۔انہوںنے کہاکہ محترمہ نے تمام مسائل کا مقابلہ اس طرح کیا کہ دشمن کو ہی پیچھے ہٹنا پڑا۔