پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

مشکل حالات میں پاکستان ملا ، بہتر حالات میں چھوڑ کر جائینگے ،مفتاح اسماعیل

datetime 7  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ مشکل حالات میں پاکستان ملا ، بہتر حالات میں چھوڑ کر جائینگے ،حکومت میں آئے تو 5600 ارب روپے بجٹ خسارہ درپیش تھا ،پاکستان مہنگائی میں تیسرے نمبر پر تھا،ہم پٹرول کی قیمت برقرار رکھتے تو ہر ماہ 120 ارب کا نقصان ہونا تھا،

حکومت پٹرولیم کے شعبے میں 81 ارب روپے اور توانائی کے شعبے میں 1100 ارب کی سبسڈی دے گی۔بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ملکی معیشت اس وقت مشکل گھڑی میں ہے تاہم دیگر مسائل کے ساتھ ہم مہنگائی کو بھی کنٹرول کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں پاکستان ملا ہے لیکن اسے بہتر حالات میں چھوڑ کر جائیں گے۔وزیر خزانہ نے سابق حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور میں 20 ہزار ارب کا قرض لیا، اگر ہم پٹرول کی قیمت برقرار رکھتے تو ہر ماہ 120 ارب کا نقصان ہونا تھا۔روس کے ساتھ سابق حکومت کے معاہدے پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حماد اظہر نے 30 مارچ کو تیل کیلئے روس کوخط لکھا لیکن روس نے جواب نہیں دیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت پاور سیکٹر میں 1600 ارب کا نقصان ہو رہا ہے، ہماری پالیسی ہے کہ ہم آئی ٹی، زراعت، صنعت سمیت تمام سیکٹرز کو ساتھ لے کر چلیں گے، روزگار دینے کیلئے کم از کم 6 فیصد گروتھ ہونی چاہیے، پاکستان میں ہر سال 20 لاکھ لوگ لیبر مارکیٹ کو جوائن کرتے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کسی بھی وزیر اعظم کیلئے بہت مشکل فیصلہ تھا کہ دو بار 30 روپے پٹرول کی قیمت بڑھائے لیکن ہم نے مشکل فیصلے لیے اور آئندہ بھی لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے معاہدے پر چلتا تو پٹرول کی قیمت آج 300 روپے ہوتی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان حکومت کو جب پتا چلا کہ ان کی حکومت جا رہی ہے تب انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دی، روس سے آئل لینے کا ان کا کوئی چانس نہیں تھا،

آج چینی اور گندم درآمد کی جا رہی ہے جب کہ ہماری حکومت تھی تو تب ہم گندم اور چینی برآمد کر رہے تھے۔وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ

حکومت پٹرولیم کے شعبے میں 81 ارب روپے اور توانائی کے شعبے میں 1100 ارب کی سبسڈی دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدن والوں کو پورے سال پیسے دیں گے،

آئندہ سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1200 ارب لائیں گے، آئندہ سال 21 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ سب وزرائے اعظم نے مل کر 24 ہزار ارب قرض لیا،

ایک ہزار 300 ارب کا پرائمری ڈیفیسٹ ہوا، کہا گیا پرائمری ڈیفسٹ 25 ارب کا کریں گے، ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، سب مل کر مسائل پر قابو پائیں گے۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی پری بجٹ بزنس کانفرنس میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…