اسلام آباد (این این آئی)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث پراچہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی کی رعایت ختم کرتی ہے تو پٹرول کی قیمت 291 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرچائیگی۔
اپنے بیان میں غیاث پراچہ ے کہاکہ اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ پٹرول کی قیمت 209 پر رکھتی ہے یا مزید بڑھاتی ہے ،سی این جی اس وقت تمام ٹیکس پورے دے رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سی این جی پر اگر لیوی بھی عائد کی جاتی پے تو بھی سی این جی پٹرولیم سے سستی ہوگی ،حکومت پٹرول کی بجائے سستی سی این جی فراہم کرکے عوام کو فوری طور پربڑا ریلیف دے سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 25 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو والی گیس برآمدی شعبے کو 6ڈالر میں دی جاتی ہے ، ملک کا پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2 ہزار ارب روپے سے اوپر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ برآمدی شعبے کو سستی گیس دینے کا فائدہ نظر نہیں آرہا کیونکہ برآمدات تو بڑھ نہیں رہی ،پاکستان میں گیس اس کو ملتی ہے جو سیاسی پارٹی کو فنڈ کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ عبدا لرزاق داؤد اور اس کے بیٹوں نے گیس کا غلط استعمال کرایا ، ہمیں گیس 25ڈالر کی اور ٹیکسٹائل والے تین ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں لیں ۔ انہوںنے کہاکہ مہنگی قیمت کے باوجود بھی سی این جی سیکٹر کو گیس نہیں ملتی ،سی این جی سیکٹر کو تباہ کر دیا گیا ،حکومت کے افسر بھی گیس نہ ملنے میں رکاوٹ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی افسر گیس کمپنی کے بورڈ ز میں بیٹھے ہیں ، ہم اپنی گیس خود بھی لا سکتے ہیں مگر اجازت بھی نہیں ملتی ۔