اسلام آباد (آن لائن )پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات دوحہ میں شروع ہوگئے۔آئی ایم ایف پروگرام کے ساتویں جائزہ مشن کا آغاز وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی مشن چیف مسٹر ناتھن پورٹر ن سے ملاقات سے ہوا ۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کے مشن چیف سے ورچوئل میٹنگ کی۔اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا،
سیکرٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے شرکت کی ۔فنانس ڈویڑن، اسٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی سینئر مینجمنٹ کی ٹیم ساتویں جائزہ مشن کے لئے پہلے ہی دوحہ پہنچ چکی ۔وزیر خزانہ اور وزیر مملکت خزانہ اگلے ہفتے کے اوائل میں دوحہ میں ٹیم کے ساتھ شامل ہوں گے۔وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان پروگرام کی کامیابی سے تکمیل تک آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے پر دستخط کیلئے پرامید ہے ۔ وزیر خزانہ نے پروگرام کے تحت تجویز کردہ اصلاحات اور دیگر اقدامات مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ آئی ایم ایف مشن چیف، مسٹر ناتھن پورٹر نے معیشت کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں آئی ایم ایف کے جائزے کا تبادلہ کیا۔آئی ایم ایف مشن چیف نے معیشت کیلئے فوری اور طویل مدتی اقدامات پر زور دیا ۔وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ حکومت موجودہ معاشی مشکلات کو سمجھتی ہے۔متوسط اور کم آمدنی گروپوں پر افراط زر کے اثرات کو کم کرنے کیساتھ سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔معاشی صورتحال کو بری طرح متاثر کرنے والے چند عوامل حکومت کے قابو سے باہر ہیں۔سپلائی شاکس، کموڈٹی سپر سائیکل اور روس یوکرین تنازعہ بڑے مسائل ہیں۔ان عوامل کی وجہ سے اجناس کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں، وزیر خزانہ کا کہناتھا یہ عوامل کرنٹ اکاؤنٹ کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ڈال رہے تھے۔ حکومت کمزور طبقوں کی حفاظت کرتے ہوئے معیشت پر بوجھ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔ مسائل حل کرکے مالیاتی خسارے کو ختم اور پائیدار ترقی کیلئے پرعزم ہیں۔ وزیر خزانہ نے عالمی معیشت کے لئے مشکل وقت میں آئی ایم ایف کی حمایت پر مشن چیف کا شکریہ ادا کیا۔دونوں فریقوں نے جائزے کو کامیابی سے مکمل کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔