ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

آصف زرداری کےصدربننے سےجمہوریت مضبوط ہوگی، پیپلز پارٹی

datetime 13  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم نے مل کرجمہوری طریقے سے ایک سلیکٹیڈ کوہٹایا ہے، عمران نیازی عدلیہ، فوج، اداروں اور میڈیاسمیت سب پرالزام لگا رہا ہے۔سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے آصف زرداری کو صدر پاکستان بنانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اگر آصف زرداری صدر بن گئے

توجمہوریت مضبوط ہوگی۔مطلب جوان کے ساتھ ہیں وہ محب وطن اور جونہیں وہ غدار۔ نیازی گوگی گٹھ جوڑکی تحقیقات ہونا چاہیے، جس گوگی اور اس کے شوہر کو عمران نیازی نے فرار کرایا اس کو واپس لانا چاہیے۔ ہم کسی کو یہ حق نہیں دے سکتے کہ وہ کسی کو غدار اور کسی کو محب وطن کا سرٹیفیکٹ دیتا رہے۔ اس وقت ملک میں سب سے بڑا ذہنی مریض ایک ہی ہے اور وہ عمران نیازی ہے۔ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے معاہدے میں انہوںنے نہ ہم سے وزارتیں مانگی ہیں اور نہ ہی گورنر شپ مانگی ہے البتہ ہم چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم سندھ میں ہمارے ساتھ حکومت میں آئے اور مل کر کام کریں۔ دراصل امپورٹیڈ حکومت پی ٹی آئی کی تھی، جس کو بھارت، اسرائیل اور یہودیوں نے فنڈز فراہم کئے۔ قومی اسمبلی میں جو جو استعفیٰ دے گا اس کی جگہ ضمنی انتخابات منعقد ہوں گے۔ پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن جمعہ جو ’’جشن نجات‘‘ کے تحت رات 9.00 بجے، کلفٹن تین تلوار پر جلسہ نما جشن نجات منائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، صوبائی وزیر و پارٹی کی کراچی ڈویژن کی انفارمیشن سیکرٹری شہلا رضا، مرزا مقبول اور محمد آصف خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ میں ملکی تمام سیاسی جماعتوں علاوہ پی ٹی آئی اور ملک کے عوام کو سلیکٹیڈ وزیر اعظم اور ان کی منحوس حکومت سے جمہوری اور آئینی طور پر نجات حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہا کہ اس منحوس حکومت کے جاتے ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج بلندی پر جبکہ ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں مستحکم ہوا ہے اور وہ 190 سے 182 روپے تک آگیا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے گذشتہ شب ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم اس منحوس حکومت سے نجات پر جمعہ 15 اپریل کو شب 9.00 بجے، کلفٹن تین تلوار پر جلسہ نما ’’جشن نجات‘‘ منعقد کریں گے اور اس حوالے سے تیاریوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں نئی آنے والی حکومت کی جانب سے مزدوروں کی کم سے کم اجرت 25 ہزار روپے جو کہ صوبہ سندھ کی جانب سے گذشتہ بجٹ سے قبل اعلان کیا تھا اس کو کرنے کا اعلان کیا ہے، جو قابل ستائش ہے اور اس حوالے سے سندھ میں 25 ہزار روپے کے اجرت کی ادائیگی پر مختلف آجر کی جانب سے عدالت سے رجوع کیا ہے اس کیس میں بھی اب حکومت سندھ کو سپورٹ ملے گی۔

سعید غنی نے کہا کہ عمران خان نے خط کاڈرامہ رچایا ہوا ہے،۔ انہوںنے کہا کہ عمران نیازی اس خط میں بتا رہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر پاکستان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کہ الزامات عائد کئے ہیں،انہوںنے کہا کہ جب سے پی ڈی ایم بنی تھی اس میں بھی استعیفوں کاذکرتھا،بعد میں استعیفوں پراختلافات پربلاول بھٹونے ن لیگی قیادت سے ملاقاتیں کی ان کوقائل کیا۔ انہوںنے کہا کہ 27 فروری سے کراچی سے بلاول بھٹو کی قیادت میں نکلنے والے

لانگ مارچ میںبلاول بھٹونے کراچی سے اسلام آباد پہنچنے تک ہر خطاب میں خان صاحب کوکہاکہ استعیفی دونئے الیکشن کرائو۔ انہوںنے کہا کہ بلاول نے یہ بھی واضح کردیا تھا کہ ہم اسلام آباد پہنچ کرعدم اعتماد دیں گے۔ انہوںنے کہا کہ خط کا ڈرامہ رچانے والے عمران نیازی 9مارچ کووہ ایم کیوایم سے ملا, بعد ازاں باپ اورچودھریوں سے ملا لیکن کسی سے بھی اس نے اس مراسلے کا ذکر نہ کیا۔وہ صرف یہ کہتا رہا کہ میرے پاس ٹرمپ کارڈ ہے۔ انہوںنے کہا کہ 7 مارچ کو ملنے والے

مراسلے کے بعد 16 مارچ کو وہی سفیرڈو؛ن لو ، جس کے متعلق یہ کہہ رہے ہیں کہ اس نے یہ دھمکیاں دی وہ تقریب کا مہمان خصوصی تھا۔ سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی کی نظر میں اس وقت ملک میں سوائے پی ٹی آئی کے تمام سیاسی جماعتیں، عدلیہ، ججز، پاکس فوج، میڈیا و دیگر ادارے جو اس کے ساتھ نہیں ہیں وہ غدار ہیں اور وہی صرف محب وطن ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں عمران نیازی جیسا فاشسٹ شخص نہیں دیکھا، جو کبھی مذہب کا کارڈ کھیلتا ہے تو کبھی مراسلہ جیسی نئی کہانیاں لاتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ عمران نیازی چاہتا ہے کہ اس ملک کا بھلے ہی پورا نظام تباہ ہوجائے، اس ملک کی عدلیہ، آئین، افواج سب تباہ ہوجائیں بس صرف وہ بچ جائے۔ سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کسی بھارتی، اسرائیلی یا یہودیوں سے فنڈز نہیں لئے ہیں صرف عمران نیازی اور اس کی تحریک انصاف ہے، جو ان یہودیوں، بھارتیوں اور اسرائیلیوں کے فنڈز پر قائم ہوئی اور چلائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران بتائے کہ اس کی بیٹی کہاں رہتی ہے اور اس کی شادی کہاں ہورہی ہے اور اس کو ہرماہ 12 ہزار ڈالرکہاں سے جاتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ اس ملک کی عدالتوں اور افواج نے عین آئین کے مطابق اور عدلیہ نے نظریہ ضرورت کو ختم کرکے آئین کے تحت فیصلے دئیے ہیں جبکہ دوسری جانب عمران نیازی، صدر، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر اور دیگر وزراء نے اپنے حلف کو پامال کیا اور آئین کو توڑا، ان کے خلاف آئین کی آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔

ایک اور سوال پر انہو ں نے کہا کہ ان نیازی گوگی گٹھ جوڑ کی تحقیقات ہونی چاہیے، جس کو عمران نے اس کے میاں سمیت فرار کرایا ان کو واپس لانا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ جلد ہی عمران نیازی کی کرپشن کی کہانیاں ملکی اور غیر ملکی طور پر سامنے آئیں گی ، جس کے تحت دنیا کے کچھ ممالک میں اکائونٹس کھلوائے گئے، جس میں کام یہاں اور ڈپازٹ وہاں ہوتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ

جس نے بھی کہا تھا کہ جس روز بزدور جائے گا م عمران جائے گا وہ درست کہا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ عمران خان کے پاس نہ اردو ہے اور نہ جغرافیہ اور دماغ ہے۔ بلکہ اس ملک میں سب سے بڑا ذہنی مریض عمران نیازی ہے۔ نئی وفاقی حکو مت میں کابینہ میں پیپلز پارٹی کی شمولیت کے سوال پر انہوںنے کہا کہ اس کا فیصلہ پارٹی کی سنیئیر قیادت نے کرنا ہے۔ ہم نئی حکومت کا حصہ ہیں چاہے کابینہ میں ہوں یا نہ ہوں۔ وسیم اختر کے گذشتہ روز احتجاج کے سوال پر انہوںنے کہا کہ ہمیں نہیں

معلوم کہ مسلم لیگ نون اور ان کے مابین کیا معاہدہ اور کیا قرار پایا ہے البتہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے مابین معاہدے کے حوالے سے ان کے تحفظات نہیں تھے۔ عمران خان کی ایما پر کراچی میں احتجاج اور اب کراچی میں عمران خان کے جلسہ کے اعلان کے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ وہ کتنی ہی کوشش کرلیں آنے والے انتخابات میں ان کا برا حشر ہونا ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا

اور اب بھی کہتا ہوں کہ جب چاہیں اور جس وقت چاہیں پی ٹی آئی کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی کو شمولیت کروا سکتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ عدم اعتماد سے قبل منحرف ارکان کے علاوہ متعدد ارکان نے عدم اعتماد کے بعد شمولیت کا کہا ہے اور یہ سلسلہ صرف کراچی یا سندھ نہیں بلکہ پورے ملک میں شروع ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ عمران نیازی کا ماضی اخلاقی جرائم اور فنانسل کرائم سے بھرا ہوا ہے، عمران خان قوم کو بتائیں کہ ان کا ذریعہ معاش کیا ہے۔ پاکستان کے

آئندہ کے صدر کے حوالے سے سوال پر انہوںنے کہا کہ صدر کا فیصلہ تو اتحادی جماعتوں نے کرنا ہے البتہ اگر مجھ سے ایک سیاسی کارکن اور پیپلز پارٹی کی حیثیت سے سوال کرو گے تو میں کہوں گا کہ اس کے لئے آصف علی زرداری ہی بہتر ہیں۔ انہوںنے کہا کہ صدر زرداری نے اپنے دور میں تاریخی کام کئے، ان کے دور میں آئین کو بالادستی ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ محب وطن اور ملک سے محبت کرنے والے پاکستانی پاسپورٹ اور جھنڈے جلانے والوں کا کسی

صورت ساتھ نہیں دیں گے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ اس وقت آئین کو ٹریک پر لانے اور فاسشٹ ازم کو دور کرنے کے لئے سب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتیں جس طرح جمہوریت کا مظاہرہ کررہی ہیں اس سے نظام میں بہتری آئے گی۔ البتہ جب انتخابات ہوں گے تو تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے منشور کے تحت ایک دوسرے کے

مدقابل الیکشن لڑیں گی۔ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلیوں کے استعفیٰ کے حوالے سے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ ابھی استعفیٰ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو نہیں بھیجے گئے ہیں اور دوسرا یہ کہ اس وقت قائم مقام اسپیکر تو ایک آئین شکن ہے، اگر قانونی اور آئینی طور پر دیکھا جائے تو جس طرح کے استعفیٰ شوشل میڈیا پر چل رہے ہیں، جو ایک لیٹر ہیڈ پرپرنٹ کئے ہوئے

میٹر پر ہیں وہ آئینی طور پر درست نہیں ہیں بلکہ جب تک خود اسپیکر استعفیٰ دینے والے سے تسلی نہ کرلے استعفیٰ منظور نہیں کرتا۔ انہوںنے کہا کہ اگر کوئی استعفیٰ دیتا ہے تو اس کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن ہوں گے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی نے کہا کہ اس ساری جدجہدکاسہرابلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری اورکارکنان کے سر ہے۔ انہوںنے کہا کہ لانگ مارچ پاکستانی تاریخ کاسب سے بڑامارچ تھا جس نے 1800کلومیٹر کافاصلہ طے کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…