اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں روسی جمہوریہ چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف کے قریبی ساتھی جنرل کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے جنگ جاری ہے اورروسی افواج نے یوکرینی دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
یوکرین کے خلاف جنگ میں روسی جمہوریہ چیچنیا کے فوجی دستے بھی شریک ہیں اور اب جنگ میں چیچن دستوں کے بھی جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔قبل ازیں یوکرینی فوج نے دارالحکومت کیف کے قریب چیچن جنرل کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی فوج کا 56 چیچن ٹینکس بھی تباہ کرنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔روزنامہ جنگ کے مطابق یوکرین وزیر خارجہ دیمترو کولیبا کا کہنا ہے کہ یوکرینی فوج نے اب تک روس کے 46 لڑاکا طیارے مار گرائے ہیں ۔وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا کہ روس کے 746 ٹینکس اور 600 بکتر بند گاڑیاں بھی تباہ کی ہیں۔دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج نے روس کو دارالحکومت کیف پر قبضہ کرنے سے روک دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق گزشتہ روز ایک ویڈیو خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے۔ یوکرینی فوج کا کیف اور اردگرد کے شہروں پر کنٹرول ہے۔انہوں نے روسی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ولادیمیرپیوٹن پر حملہ روکنے کے لیے دبا ڈالیں۔ ان لوگوں کو روکیں جو آپ سے جھوٹ بول رہے ہیں، ہمارے ساتھ جھوٹ بول رہے ہیں اور پوری دنیا کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں۔ یوکرین کے صدر ولادومیر زلینسکی نے کہا کہ روسی افواج سے لڑنے کے لیے مغربی پارٹنرز ہتھیار بھجوا رہے ہیں۔یوکرین کے صدر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ روس کو سوئفٹ کے مالیاتی نظام سے بھی علیحدہ کیا جائے۔