ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن رفیق قریشی کے کروڑوں کے اثاثے ،300 تولہ سے زائد سونا، نیب کی رپورٹ میں اہم انکشافات

datetime 26  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کرای (این این آئی)کراچی کی احتساب عدالت میں سندھ کے سرکاری ادارے میں مختیار کار بھرتی ہونے والے سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن رفیق قریشی کی درخواست ضمانت پر نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی پیش رفت رپورٹ میں اہم انکشافات کیے گئے ہیں ۔

قومی احتساب بیورو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم رفیق قریشی 1996میں مختیارکار بھرتی ہوا تھا، ملزم اس دوران اہم سرکاری عہدوں پرتعینات رہا۔رپورٹ کے مطابق رفیق قریشی ڈپٹی سیکریٹری اسٹاف، ڈی سی بدین اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن رہا، اسی دوران ملزم نے کروڑوں روپے کے اثاثے بنائے، ملزم نے خیابان غالب میں 80 ملین روپے کی پراپرٹی خریدی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی تمام جائیداد ملا کر بھی اتنی رقم نہیں بنتی ہے، ملزم کے پاس ساڑھے 300 سے زائد تولہ سونا ہے جس پر اس کا کہنا ہے کہ اس کی ساس نے یہ سونا بطور تحفہ دیا ہے۔نیب نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ملزم کے پاس کلفٹن بلاک ٹو میں ایک فلیٹ ہے، ملزم نے فیز 8 میں بھی ایک پلاٹ خرید رکھا ہے جبکہ ملزم کے پاس32 ملین روپے نقد رقم بھی موجود ہے۔قومی احتساب بیورو نے پیش کی گئی رپورٹ میں استدعا کی ہے کہ ملزم کی جائیداد آمدن سے کہیں زیادہ ہے لہذا اس کی ضمانت مسترد کی جائے تاہم عدالت نے ملزم کی ضمانت میں 8اپریل تک توسیع کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…