کیف(مانیٹرنگ، این این آئی) یوکرین کے ایک سفارت کار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک یوکرینی پائلٹ کی تصویر شیئر کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس پائلٹ نے اپنے مگ 29 طیارے کے ذریعے پہلے ہی دن فضائی لڑائی میں روس کے خلاف چھ فتوحات حاصل کی ہیں۔ اس پائلٹ کو مبینہ کامیابی حاصل کرنے پر یوکرین کے حکام کی طرف سے گھوسٹ آف کیف کا نام دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب یوکرین نے کہا ہے کہ دارالحکومت کیف میں روس کا جنگی طیارہ مار گرایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرین کی وزارت داخلہ کے حکام نے بتایاکہ روسی فوجی طیارے کو مارگرایا گیا۔ روسی طیارہ کودارالحکومت کیف میں نشانہ بنایا گیا۔طیارہ کا ملبہ عمارت پرگرنے سے عمارت کوآگ لگ گئی جس کے نتیجے میں تین افرادزخمی ہوگئے۔دوسری جانب یوکرین کے دارالحکومت کیف میں متعدد دھماکے سنے گئے۔ہزاروں افراد روسی حملوں کی زد میں آئے شہروں سے محفوظ مقامات کی طرف جانے کی کوشش کررہے ہیں۔کیف میں کرفیونافذ ہے جبکہ سیکڑوں افراد نے رات بنکرز میں گزاری۔یورپی یونین، آسٹریلیا اورجاپان نے بھی روسی بینکوں، کمپنیوں اورروسی شخصیات پرپابندیاں عائد کردیں۔ مغربی ممالک نے یوکرین فورسز کوفوجی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ دریں اثناء امریکا کے محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ یوکرین پر روس کا حملہ کیف میں حکومت کا سر کاٹنے کے لیے ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پینٹاگون کے ایک سینئرعہدہ دار نے صحافیوں کو بتایاکہ ہمارا اندازہ یہ ہے کہ روس بنیادی طور پرحکومت کا سر قلم کرنا چاہتا ہے اوروہ یوکرین پر اپنے حامی حکمران مسلط کرنے کا ارادہ رکھتاہے۔روسی صدر ولادی میر پوتین نے یوکرین میں نام نہاد خصوصی آپریشن کا اعلان کیا تھالیکن یوکرینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ یہ صرف یوکرین کے مشرق میں روسی حملہ نہیں،بلکہ متعدد سمتوں سے مکمل حملہ ہے۔
امریکا کے دفاعی عہدے دار نے کہا کہ دنیا نیبڑے پیمانے پر حملے کے ابتدائی مراحلمشاہدہ کیے ہیں۔ابتدائی حملیکے دوران میں روس نے100 سے زیادہ میزائل داغے ہیں۔انھوں نے مزید75 روسی لڑاکا طیاروں کا حوالہ دیا ہے۔امریکی صدرجو بائیڈن یوکرین کے بحران پر رات 12 بجے (ای ایس ٹی)کے فورا بعد خطاب کرنے والے ہیں۔
توقع ہے کہ وہ روس کے خلاف مزید پابندیوں کا اعلان کریں گے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق صدربائیڈن نے گروپ سیون کے رہنماں سے ملاقات کی ہے اور ان سے یوکرین پر صدرپوتین کے بلااشتعال اور بلاجوازحملے کے خلاف مشترکہ ردعمل پرتبادلہ خیال کیا۔بائیڈن نے اپنی قومی سلامتی کونسل کے ارکان سے بھی ملاقات کی اور ان سے یوکرین کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔