اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے بیرون ممالک قائم چار مختلف سفارت خانوں میں اکنامک منسٹرز کے عہدے کیلئے ہونے والے تحریری امتحان میں 20؍ گریڈ کے ایک افسر سید فواد علی شاہ نے سب سے زیادہ نمبر لیے لیکن وہ انٹرویو میں فیل ہوگئے۔ ایک اور افسر نے بمشکل امتحان پاس کیا لیکن انہیں انٹرویو میں سب سے زیادہ نمبر ملے اور اسے یہ عہدہ دیا گیا۔ ٹاپ کرنے والے تین امیدواروں
میں سے کسی کو بھی اہل قرار نہیں دیا گیا جبکہ فہرست میں سب سے نیچے رہنے والے تین امیدواروں کو بمشکل ٹیسٹ پاس کرنے پر نا اہل قرار نہیں دیا گیا۔ تمام معاملات میں امیدواروں کی تحریری ٹیسٹ میں اہلیت کی بجائے انٹرویو بورڈ کے فیصلے کو اہمیت دی گئی۔ روزنامہ جنگ میں عمر چیمہ کی خبر کے مطابق پانچ رکنی انٹرویو بورڈ وزیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن، ایڈیشنل سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ایڈیشنل سیکریٹری فارن افیئرز پر مشتمل تھا۔ سیکریٹری خزانہ کو سوالات بھیجے، وہ وزارت کے ترجمان بھی ہیں لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا۔ اکنامک منسٹرز پاکستان کے بیرون ممالک مشنز میں وزارت خزانہ کے نمائندے ہوتے ہیں۔ واشنگٹن، لندن، بیجنگ اور ٹوکیو کیلئے چار اسامیاں تھیں۔ پہلی مرتبہ سلیکشن پراسیس شروع کیا گیا اور اس کیلئے آئی بی اے کراچی کے ذریعے مسابقتی امتحان لیا گیا۔ پچاس افسران نے ٹیسٹ میں حصہ لیا، 13؍ نے امتحان پاس کیا، پاس ہونے کیلئے 60؍ نمبر لینا ضروری تھا۔ نون لیگ کے متعارف کرائے گئے تحریری امتحان میں 80؍ فیصد جبکہ انٹرویو میں
20؍ فیصد نمبرز لینے کی شرط کے برعکس، موجودہ حکومت نے یہ تناسب 60 اور 40؍ فیصد رکھا۔ پاس ہونے والوں میں سید فواد علی شاہ نے ٹاپ کیا۔ ان کے بعد امیر محی الدین، عمران منیر، کرامت اللہ خان چوہدری، عبدالوہاب سومرو اور جاوید ضیا کا نام تھا۔ ان میں سے کسی کو بھی اکنامک منسٹر کیلئے اہل قرار نہیں دیا گیا۔ فہرست میں جو لوگ نیچے تھے انہیں انٹرویو میں اضافی نمبر دے
کر وہ کمی پوری کی گئی جو تحریری ٹیسٹ میں پائی گئی تھی۔ نتائج کا اعلان ہوا تو سبھی نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ کوالیفائی کرنے والے چار افسران میں سے تین فہرست میں بالکل نیچے سے منتخب کیے گئے تھے۔ ان میں سے کسی نے بھی تحریری امتحان میں ساٹھ فیصد نمبر نہیں لیے تھے۔ ڈاکٹر ثمینہ تسلیم، وجیہہ اللہ کنڈی اور وسیم حیات باجوہ یہی تین افسران تھے۔ ثمینہ کو
تین ماہ قبل ہی یو این ڈی پی میں ڈیپوٹیشن پر مقرر کیا گیا تھا اور اب انہیں واشنگٹن میں اکنامک منسٹر لگایا گیا ہے۔ وجیہہ اللہ لندن جبکہ وسیم ٹوکیو جائیں گے۔ چوتھے افسر کو بیجنگ لگایا گیا ہے لیکن تحریری امتحان کی فہرست میں ان کا نام ساتویں نمبر پر تھا۔ اس سے قبل ایسا ہی صوابدیدی فیصلہ پبلک سروس کمیشن نے 2020 میں کیا تھا جب اس نے نان گزیٹڈ ملازمین کیلئے سیکشن افسر
کے عہدوں کا ٹیسٹ لیا تھا۔ 478؍ امیدواروں نے ٹیسٹ میں حصہ لیا، تحریری ٹیسٹ میں 74 پاس ہوئے لیکن صرف 19؍ نے انٹرویو کلیئر کیا اور ٹاپ میں سے صرف دو کو منتخب کیا گیا۔ حتمی انتخاب میں وہ امیدوار شامل ہی نہیں تھا جس نے تحریری ٹیسٹ میں ٹاپ کیا تھا۔ جب پبلک سروس کمیشن کے رکن سے سوال کیا کہ آیا ایسی کوئی مثال ہے جس میں تحریری ٹیسٹ میں ٹاپ کرنے والا امیدوار انٹرویو میں فیل ہو جائے، تو اس ممبر نے نفی میں جواب دیا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ کئی امیدواروں نے تحریری امتحان تو پاس کرلیا لیکن انٹرویو میں فیل ہوگئے، تو اس ممبر نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ ایسا کیسے ہوا کیونکہ وہ انٹرویو بورڈ کا حصہ نہیں تھے۔